مکرمی جناب روز نامہ نوائے وقت کی وساطت سے ضلع قصوراور صوبہ پنجاب اور وفاق کے اعلیٰ حکو متی عہدیداران اور اعلیٰ حکام کی توجہ دلانا چاہتا ہوںکہ سرائے مغل ،پتوکی ،پھول نگر اور گردونواح اور ملحقہ علاقوں میں سیوریج اور فیکٹریوں سے نکلنے والے کیمیکل زدہ اور زہریلے اور گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چُکا ہے جس کے باعث لاکھوں شہریوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق آلودہ پانی سے کاشت کی جانے والی سبزیاں گردوں کے امراض، ہڈیوں کی کمزوری، ہیپاٹائٹس، ٹائیفائیڈ اور ہیضے سمیت سرطان جیسی جان لیوا بیماریوں کا باعث بن سکتی ہیں۔ سرائے مغل ،پتوکی ،پھول نگر میں ارد گرد کی زرعی زمینوں کے بیشتر علاقوںمیں آلودہ پانی سے کاشت ہونے والی سبزیوں میں گاجر، شلجم، مولی اور پالک،گوبھی وغیرہ شامل ہیں۔مذکورہ علاقوں میں ناصرف سبزیوں کی کاشت آلودہ پانی سے کی جاتی ہے بلکہ انھیں اسی پانی سے ہی دھو کر منڈی بھیجا جاتا ہے۔واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سیوریج کے پانی سے سبزیوں کی کاشت پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ تمام تر صورتِ حال سے آگاہ ہونے کے باوجودمقامی انتظامیہ اس معاملے میں چُپ کیوںسادھے ہوئے ہے ۔سرائے مغل ،پتوکی ،پھول نگر اور گردونواح کے صنعتی زون کی فیکٹریوں میں سیوریج کا زیادہ تر پانی ایسا ہوتا ہے جو مختلف فیکٹریاں ٹریٹمنٹ کیے بغیر ہی نالوں میں ڈال دیتی ہیں۔یہ کام محکمہ تحفظ ماحولیات کی ذمہ داری ہے کہ وہ صنعتوں میں ٹریٹمنٹ پلانٹس لگوائیں تاکہ کیمیکل زدہ پانی شہر کے کھلے نالوں میں سے ہوتا ہوا کاشتکاروں تک نہ پہنچے۔
(محمد نعیم سلطان، سرائے مغل ، تحصیل پتوکی)