دیسی علاج اور ادویہ کو عالمی سطح پر فروغ مل رہا ہے‘پروفیسر سرفراز جعفری

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حسینی بلڈ بینک کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر سرفراز جعفری نے کہا ہے کہ متبادل طریقہ علاج اور اس کی ادویہ کو پوری دنیا میں فروغ حاصل ہو رہا ہے، بہت سے ملکوں میں ”لاسونا“ اور پاکستان میں ہمدرد کی ”گارلینا“ کو معا لجین اپنے نسخوں میں تجویز کر رہے ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان میں متبادل ادویہ کو مزید فروغ دیا جائے۔ وہ ہمدرد یونی ورسٹی کی سلور جوبلی کے موقع پر ”تھیلیسمیا سے متعلق آگاہی“کے موضوع پر حسینی بلڈ بینک کے تعاون سے فیکلٹی اوف ایسٹرن میڈیسن، ہمدرد یونی ورسٹی کے زیر اہتمام ایک روزہ سیمینار سے بیت الحکمہ آڈیٹوریم ، مدینتہ الحکمہ، کراچی میں خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیکلٹی اوف ایسٹرن میڈیسن کے طلبہ کی ریسرچ اور ان کی پوسٹر پریزینٹیشنز اور 3D ماڈلز کو دیکھ کر انہیں اندازہ ہوا کہ تھیلیسمیا کے علاج میں طب کی ادویہ مفید ثابت ہوسکتی ہیں اور ادارہ¿ ہمدرد طب کے طلبہ کو اچھی تعلیم و تربیت دے رہا ہے جنہوں نے اچھے مقالات تیار کیے ہیں، انہیں شائع کرایا جائے، ان طلبہ میں تحقیق کا جذبہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل تھیلیسمیا محض ایک مرض نہیں بلکہ یہ کئی علامتوں کا اجتماع (Syndrome )ہے اور اس کا ہر متاثرہ فرد دوسرے فرد سے مختلف ہوتا ہے تاہم اس کا پتہ چھے ماہ کی عمر میں ہی چل جاتا ہے کیونکہ چھ ماہ میں بچے میں ہیموگلوبین بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے مریض میں آئرن کی زیادتی ہو جاتی ہے اور وہ آئرن جسم میں کہیں بھی گھس جاتا ہے اور یہی تھیلیسمیا کے مریض کا سب سے بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔ حسینی بلڈ بینک کے پیتھالوجسٹ ڈاکٹر عمردراز نے کہا کہ تھیلیسمیاکے علاج میںخون کی ضرورت بہت ہوتی ہے اور ہیموگلوبین کی ساخت کو سمجھ کر تھیلیسمیا کے مرض کو سمجھا جا سکتا ہے۔ ہمدرد المجید کالج اوف ایسٹرن میڈیسن کی پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر طبیبہ تسنیم قریشی نے کہا کہ فیکلٹی اوف ایسٹرن میڈیسن اپنے بانی شہید حکیم محمد سعید کے وژن کے مطابق لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے، بیماریوں سے آگاہی اورریلیف دینے اور علاج مہیا کرنے کے لیے مختلف بیماریوں سے متعلق لیکچرز کا اہتمام کرتی ہے۔ انہوں نے عطیہ خون پر زوردیا۔ ہمدرد یونی ورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید شبیب الحسن نے کہا کہ بڑھتے ہوئے تھیلیسمیا کے مرض کے علاج اور اس کی روک تھام کے لیے سب سے ضروری یہ ہے کہ لوگوں کو اس کے بارے میں مکمل معلومات مہیا کی جائیں۔