کیافلسطین میں خون بہتا رہے
دوسری جنگ عظیم کی ہو لناکیوں اور تبا ہ کاریوں سے متا ثر ہو کر آنے والی نسلوں کو جنگ کے مُضر اور مہلک اثرات سے بچانے کیلئے 25اپریل 1945ء کو پچا س ممالک نے سان فرانسسکو میں اقوام متحدہ کی بنیاد رکھی تھی تاکہ دنیا امن چین سکون سے جی سکے۔ 200 ممالک پر مشتمل ادا رہ اقوام متحدہ اسی لئے وجود میں آیا تھا کہ جہاں کو ئی طاقت کسی کمزور کو مغلوب نہ کرے۔ اقوام متحدہ کا منشور تھاکہ متحدہ ممالک کا فیصلہ ہے کہ ہم آنیوالی نسلوں کو جنگ کی تبا ہ کاریوں سے بچائیں گے کیونکہ ہماری زندگیاں دو مرتبہ آگ اور خون میں دھکیلی جا چکی ہیں۔ ونسٹن چرچل اور امریکی صدر روز ویلٹ اس تنظیم کے روح رواں تھے مگر ہوا کیا کہ جب مسلم ممالک پر کسی مغربی طاقت نے یلغار کی تو اقوام متحدہ کو سانپ سو نگھ گیا۔ اس کی سب سے بڑی مثالیں تو کشمیر، فلسطین، رو ہنگیا مسلم، عراق، ایران، افغانستان، لیبیا، شام، یمن، قبرص، اریٹیریا میں خون کی ندیاں بہہ گئیں لیکن اقوام متحدہ کے کان پر جُوں تک نہ رینگی۔ نا ئن الیون کے بعد محض شکوک و شبہات اور اسلامو فو بیا کے بُغض میں امریکہ نے عرا ق، افغا نستان، لیبیا، شام ، یمن کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔ پاکستان اور ایران کے گرد شکنجہ کس دیا۔ افغا نستان کو خاک و خون میں ملا دیا اور عرا ق کو کھنٖڈر بنا دیا۔ تیل کے کنوئوں کو آگ لگا دی۔ بلند و بالا عما رات ڈھا دیں۔ نہتے شہریوں پر تو پیں چلا دیں۔ پاکستان میں ڈرون حملے کئے۔ اسا مہ بن لادن، مُلا عمر اور ایمن الظواہری کے چکر میں ہزا روں بے گناہ افراد ہلاک کر دئیے۔پھر بھی تینوں کو نہ پکڑ سکے تو بُغض و عناد اورنفرتوں کی آگ میں دہک کر یاسر عرفات کو زہر دیکر مار ڈالا۔ صدام حسین کو پھانسی چڑھا دیا ۔ کرنل قذافی کو لیبیا کے صحرائوں میں گاڑیوں کے ساتھ گھسیٹ کر مار ڈالا۔ اسلا می دنیا کے تین شہرت یا فتہ، طاقتور اور ٹکر لینے والے لیڈروں کو جا نوروں سے بھی بد تر طریقے سے مو ت کے گھاٹ اتارا لیکن اقوام متحدہ کے منہ پر تالے پڑے رہے۔ ایمل کانسی جیسے جری اور خوبرو جوان کو تشدد سے مار ڈالا۔ یوسف رمزی کو بے رحمی سے مار ڈالا۔ عافیہ صدیقی بھی خدا جانے زندہ ہے یا مر گئی؟؟ زندہ ہے تو موت سے بد تر زندگی ہے لیکن دوسری طرف انتہائی مکروہ آدمی کلبھوشن یا دیو کے معا ملے میں عالمی عدا لت حرکت میں آ جاتی ہے جبکہ کلبھوشن سینکڑوں پا کستا نیوں کا قا تل ہے جس کا وہ اعتراف کر چکا ہے۔ تعجب ہے کہ اقوا م متحدہ سینکڑوں ہزا روں بے گناہ اور معصوم مسلما نوں کو تشدد سے ہلاک کرنے پر سویا رہتا ہے۔ اسلام اور اُس کے نبی پاکؐ کی بے حرمتی پر خا موش تما شا ئی بنا رہتا ہے۔ قرآن پاک اور آخری نبیؐ کی تو ہین پر کو ئی ایکشن نہیں لیتا مگر آسیہ ملعونہ جو گھنا ئونا فعل کرتی ہے۔ اُسے بدترین سزا دینے کے بجا ئے امریکہ، بر طا نیہ اور فرا نس کی خواہش پر اُسے جیل سے جہاز میں بٹھا کر فرا نس کا معزز شہری بنا دیا جا تا ہے۔ ریمنڈ ڈیوس سینکڑوں افراد کے سامنے دیدہ دانستہ جوا نوں کو گاڑی کے نیچے کچل کر مار دیتا ہے لیکن امریکہ دھونس دھمکی سے اُسے طیا رے میں لے جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کا انصاف کہا ں چلا جا تا ہے۔ سوال یہ ہے کہ دنیا کا ہر ملک آج اقوا م متحدہ کا رکن ہے اور اس کی سالانہ فیس لاکھوں ڈالروں میں ادا کرتا ہے مگر انصاف صرف عیسائی، یہودی اور ہندو برادری کو ملتا ہے۔ 57 اسلا می مما لک ہر سال اربوں روپیہ فیس کی مد میں دیتے ہیں لیکن اقوا م متحدہ کے تینوں ادا رے یعنی سلا متی کو نسل، جنرل اسمبلی اور اقتصادی و معا شرتی کونسل گو نگی بہری اندھے ہیں۔ تولیتی کو نسل اور عا لمی ادا رہ انصاف بھی کٹھ پتلی بنا رہتا ہے۔ 652دن سے کشمیری محصور ہیں۔ ظلم و بر بریت سے نہتے نبر د آزما ہیں۔ فلسطین میں نہا یت سفا کی سے اسرا ئیل نے جا رحیت مچا رکھی ہے۔ صرف ایک ہفتے میں ڈھا ئی سو افراد کو اسرا ئیلی جا نوروں کی طرح مار چکے ہیں۔ فلسطین کی ہر گلی، ہر سڑک اور ہر فٹ پاتھ پر خون بہہ رہا ہے۔ اسرائیلی بچوں تک کو بہیمانہ انداز میں قتل کر رہے ہیں۔ جوان لڑکیوں کے گریبان پھا ڑ رہے ہیں اور اُن کی تذلیل کر رہے ہیں۔ ایک عورت نے گالی دینے پر اسرا ئیلی فوجی کے منہ پر تھوکا تو انہوں نے اس عورت کو گھونسے اور ٹھڈے مارے۔ صرف تھوکنے پر اُسے سینکڑوں لوگوں کے سا منے گو لیوں سے بھون ڈالا۔ یہ ویڈیو سا ری دنیا میں وا ئرل ہوئی مگر اقوام متحدہ بے ہوش پڑی رہی۔ سوال یہ ہے کہ جب بھی مسلمانوں پر ظلم ہو تا ہے تو اقوام متحدہ کو مرگی کادورہ پڑ جاتا ہے ۔ دہ تین ہفتے تو وہ مزے لے کر تما شہ دیکھتی رہتی ہے۔ جب مسلمان شور مچا ئیں تو محض کا غذی کارروائی کرتی ہے۔ سوال یہ بھی ہے کہ اقوا م متحدہ آخر اسر ائیل، امریکہ، فرانس اور بھا رت کے ہاتھوں میں کیوں کھیلتی ہے۔ یہ چا روں ممالک دنیا میں جو مرضی لا قا نو نیت، ظلم، بربریت کریں۔ اقوا م متحدہ کے لیے یہ چا روں لا ڈلے، منہ زور، بد تمیز، طاقتور بیٹے ہیں جہنیں کچھ کہتے ہو ئے اقوا م متحدہ کی زبان پر فالج گرتا ہے۔