بیگم نسیم ولی خان کا سانحہ ارتحال
بیگم نسیم ولی خان 85 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں، وہ طویل عرصہ سے شوگر، دل اور دیگر عوارض میں مبتلا تھیں۔ بیگم نسیم ولی خان 1936 میں امیر محمد خان ہوتی کے گھر مردان میں پیدا ہوئیں۔ 1954 میں خان عبدالولی خان کے ساتھ شادی ہوگئی وہ عبدالولی خان کی دوسری اہلیہ تھیں۔ 1977 میں قومی اسمبلی کے دو حلقوں (این اے 4، این اے 8) چارسدہ اور مردان سے رکن اسمبلی منتخب ہوئیں (تاہم این ڈی پی کی تحریک کے باعث حلف نہیں اٹھایا تھا) 1994 میں پہلی بار اے این پی خیبر پختونخوا کی صدر منتخب ہوئیں۔ 1988، 1990، 1993، 1997 میں (سرحد) خیبرپختونخوا اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں جبکہ 1990، 1997 میں قائد حزب اختلاف بھی رہیں۔ بیگم نسیم ولی خان اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کی سوتیلی والدہ تھیں۔ جبکہ ان کے حقیقی بیٹے سنگین ولی خان کا انتقال ہوچکا ہے۔ بیگم نسیم ولی خان نے 1975 میں عبدالولی خان کی گرفتاری کے بعد سیاست میں قدم رکھا تھا۔
بیگم نسیم ولی خان کا انتقال بلاشبہ قومی نقصان ہے۔ ان کی وفات سے وطن عزیز جہاں ایک زیرک سیاستدان سے محروم ہوگیا ہے وہیں قومی سیاست میں ایک خلاء پیدا ہوگیا ہے۔ جمہوریت اور ملک و قوم کیلئے بیگم نسیم ولی خان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف نے ان کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی خدمات کو زبردست سراہا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی بشری لغزشوں سے درگزر فرماتے ہوئے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ (آمین)