لو ک سبھا کے انتخابی نتائج سے پہلے مودی سرکار کو اوقات میں رہنے کا پیغام دینا ضروری ہوگیا ہے
بھارتی انتخابات کے آخری مرحلہ کے اختتام سے دو روز قبل بھارتی فوجوں کی مقبوضہ کشمیر اور کنٹرول لائن پر درندگی کی انتہاء
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران گزشتہ روز پلوامہ اور بارہمولا کے اضلاع میں آٹھ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجوں نے جمعرات کی صبح پلوامہ کے علاقے ڈالی پورہ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران ایک مکان تباہ اور پانچ نوجوانوں کو شہید کیا جبکہ مظاہرین اور بھارتی فوجیوں کے مابین فائرنگ کے تبادلہ میں ایک اور نوجوان احمدڈار شہید اور دو شدید زخمی ہوگئے۔ اس سے قبل اسی علاقے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور دو شدید زخمی ہوئے۔ آخری اطلاعات ملنے تک کارروائی جاری تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوانوں کے قتل کے بعد پورے علاقے میں کشمیری مظاہرین اور بھارتی فورسز کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں جس سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ زخمی ہونیوالا ایک نوجوان کشمیری ارشد احمدڈار صورہ ہسپتال سرینگر میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تین نوجوانوں نصیرپنڈت‘ عمر میر اور خالد احمد کو پلوامہ کے علاقے ڈالی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا گیا جبکہ شوپیاں کے علاقے باندیو میں بھی بھارتی فوج نے محاصرے کے دوران تین نوجوانوں کو شہید کیا۔ نوجوانوں کی شہادت پر پلوامہ میں زبردست مظاہرے کئے گئے اور مظاہرین اور بھارتی فوجیوں کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں جبکہ پلوامہ اور اس سے ملحقہ ضلع شوپیاں میں مکمل ہڑتال بھی کی گئی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی اور سینئر رہنماء محمد اشرف صحرائی نے گزشتہ روز سرینگر سے جاری اپنے الگ الگ بیانات میں بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے طلبہ کو آزاد جموں و کشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے سے روکنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جبکہ مشترکہ حریت قیادت نے بھارتی فورسز کی طرف سے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے کی تازہ واردات کیخلاف مقبوضہ وادی میں جمعۃ المبارک کے روز مکمل ہڑتال کرنے کی کال دی جس پر کشمیری عوام نے لبیک کہتے ہوئے پوری مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی۔ حریت قیادت نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران بھی بھارتی فوجوں نے قتل عام کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ پلوامہ خودکش حملہ کی آڑ میں بھارت کی مودی سرکار نے پاکستان کے ساتھ دشمنی کا ماحول گرما کر صرف پاکستان بھارت کشیدگی کو ہی فروغ نہیں دیا بلکہ پورے خطے کے امن و سلامتی کو بھی خطرات میں ڈالا ہے جبکہ مودی سرکار کی شہ پرہی مقبوضہ وادی میں بھارتی فوجوں نے نہتے اور بے گناہ کشمیری عوام پر مظالم کا سلسلہ تیز کیااور انہیں گولیوں سے بھون کر شہادت کے بلند رتبے پر سرفراز کیا جانے لگا۔ مودی سرکار کا یہ حربہ درحقیقت پاکستان اور اسلام دشمنی کے ماحول میں انتخابی مہم کو مہمیز لگا کر غالب اکثریت والے ہندو ووٹروں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کا تھا چنانچہ خود بھارتی وزیراعظم مودی نے پاکستان دشمنی کو بڑھانے والی اس جنونی انتخابی مہم کی قیادت کی جس کے دوران وہ پاکستان کو بدلہ لینے‘ اندر گھس کر مارنے اور پاکستان کے علاقوں بلوچستان‘ آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں مشرقی پاکستان کے سانحہ سقوط ڈھاکہ جیسے حالات پیدا کرنے کی دھمکیاں دیتے نظر آئے۔ اس دوران بھارتی فضائیہ پاکستان میں فضائی دراندازی کی بھی مرتکب ہوئی جس کے جہازوں نے بالاکوٹ تک اڑان بھری مگر پاک فضائیہ کے مشاق طیاروں کے تعاقب پر وہ حواس باختہ ہو کر بالاکوٹ کے ایک گھنے جنگل والے مقام پر پے لوڈ گرا کر رفوچکر ہوگئے۔ اگلے روز پھر بھارتی جہازوں نے پاکستان کی فضائی حدود میں دراندازی کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے پہلے سے چوکس جہازوں نے انہیں فضا میں ہی اچک لیا‘ دو بھارتی طیارے مار گرائے اور ایک کے کیپٹن کو زخمی حالت میں زندہ گرفتار کرلیا۔ یہ پاکستان کی سلامتی کیخلاف مودی سرکار کی سازشوں کا پاک فضائیہ کی جانب سے مسکت جواب تھا جبکہ اگلے روز ایک بھارتی بحری جہاز نے بھی پاکستان کی سمندری حدود میں گھسنے کی کوشش کی جسے پاک بحریہ کے ہمہ وقت چوکس دستے نے تعاقب کرکے واپس بھگا دیا۔
مودی سرکار نے اپنی پوری انتخابی مہم اور پھر لوک سبھا کے انتخابات کے آغاز سے آخری مرحلے تک پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی گرمائے رکھی ہے جس کا واحد مقصد حکمران بی جے پی کی تیزی سے گرتی ہوئی مقبولیت کا توڑ کرنے کا تھا۔ اب بھارتی انتخابات کا آخری مرحلہ بھی کل 19 مئی کو مکمل ہورہا ہے مگر مودی سرکار کے ایماء پر بھارتی فوجوں نے اس آخری مرحلے میں بھی مقبوضہ کشمیر اور کنٹرول لائن پر کشمیری اور پاکستانی باشندوں کو اپنی بربریت کی بھینٹ چڑھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ گزشتہ روز بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر سماہنی سیکٹر کے سرحدی علاقہ ڈنہ میں بھی بلااشتعال فائرنگ کی جس سے بی ایس سی کا طالب علم ایک نوجوان طاہر سبحانی شہید ہوگیا۔ یہ بھارتی جنونیت بھارتی انتخابات میں حکمران بی جے پی کیلئے ہندو ووٹروں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے ہی پیدا نہیں کی گئی بلکہ یہ پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے مودی سرکار کے ایجنڈے کا بھی حصہ ہے جس پر پاک فوج نے بھی ہر بھارتی کارروائی کا مسکت جواب دیا اور پاکستان کیخلاف اسکے خواب چکناچور کئے ہیں۔
اگر مودی سرکار پاکستان دشمنی کا ماحول گرما کر ہندو ووٹروں کے بل بوتے پر بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں دوبارہ اقتدار کا مینڈیٹ حاصل کرلیتی ہے جس کے بارے میں کل 19 مئی کو لوک سبھا کے انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کی تکمیل پر سامنے آنیوالے انتخابی نتائج سے بخوبی اندازہ ہو جائیگا تو پھر ہندو انتہاء پسندی کو فروغ دینے والی مودی سرکار کی جنونیت علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کیخلاف کوئی نہ کوئی گل کھلا کر چھوڑے گی۔ اس تناظر میں آج عالمی قیادتوں اور نمائندہ عالمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف بھارتی جنونیت کے آگے بند باندھنے کے مؤثر اقدامات اٹھائیں بلکہ پاکستان بھارت کشیدگی ختم کرانے کیلئے انکے مابین جاری دیرینہ تنازعہ کشمیر سمیت تمام مسائل حل کرانے کیلئے بھی کردار ادا کریں۔
آج پرنٹ‘ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کی فعالیت کے دور میں مقبوضہ کشمیر میں اور کنٹرول لائن پر کوئی بھارتی ظلم اور بربریت اقوام عالم کی آنکھوں سے اوجھل نہیں رہی بلکہ اقوام عالم کے نمائندہ عالمی اداروں کو بھی بھارتی توسیع پسندانہ عزائم اور پاکستان کی سلامتی کیخلاف اسکی سازشوں کی مکمل خبر ہے اس لئے عالمی قیادتوں کو یقیناً اس امر کا بھی ادراک ہو گا کہ مودی سرکار کی جنونیت کے نتیجہ میں پاکستان‘ بھارت جنگ کی نوبت آئی تو یہ ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو کر اس پورے کرۂ ارض پر کتنی بھیانک تباہی کی نوبت لائے گی اس لئے انسانی حقوق کے علمبردار اداروں اور انکے رکن ممالک کی قیادتوں کو علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کی خاطر بھارتی توسیع پسندانہ عزائم کو آگے بڑھنے سے بہرصورت روکنا ہوگا۔ پاکستان کو ان بھارتی عزائم کی بنیاد پر ہی اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے کوئی بھی قدم اٹھانے کا پورا حق حاصل ہے۔ اس کا کیا نتیجہ برآمد ہوگا‘ یہ بھارت کو تھپکی دینے والی عالمی قیادتوں کے سوچنے کا مقام ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں اور کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی گزشتہ روز کی کارروائی جس میں 9 بے گناہوں کی شہادتیں ہوئی ہیں‘ بھارتی عزائم کا اندازہ لگانے کیلئے کافی ہونی چاہیے۔ اسکی بنیاد پر بھارت کو شٹ اپ کال دینا ضروری ہو گیا ہے جو عالمی امن کے تحفظ کے ضامن ادارے اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے۔ بصورت دیگر لوک سبھا کے انتخابات میں کامیابی کی صورت میں متعصب ہندوئوں کی نمائندہ بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آکر مقبوضہ کشمیر میں حشر اٹھا دیگی۔ اسے اپنے دوسرے مجوزہ دور اقتدار سے پہلے ہی اوقات میں رہنے کا پیغام دینا ضروری ہوگیا ہے۔