وزیراعظم او آئی سی میں مسائل کا حل ڈھونڈیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ترکی میں ہونے والے او آئی سی کے اجلاس میں وزیراعظم پاکستان خود شریک ہوں اور امت کے بڑوں کے ساتھ بیٹھ کر اپنے مسائل کا حل ڈھونڈیں۔ اسلامی ممالک امریکی سفیروں کو بے دخل کریں اور اپنے سفیروں کو امریکہ سے واپس بلائیں۔ امریکہ گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوجائے گا وہ اسرائیل کیلئے پور ی اسلامی دنیا سے کٹ کر نہیں رہ سکتا۔ امت مسلمہ کی طرف سے فلسطینیوں کے قتل عام پر اسرائیل کی وحشت اور درندگی کی مذمت کافی نہیں، عالم اسلام فلسطین کی آزادی کا روڈ میپ دے۔ او آئی سی کا اجلاس امتحان ہے کہ اس میں صرف لفظوں کی جنگ ہوتی ہے یا کوئی عملی قدم اٹھایا جاتا ہے۔ عالم اسلام کواب اقوام متحدہ کے فریب سے نکل اپنی الگ مسلم اقوام متحدہ بنانا ہو گی۔ اقوام متحدہ امریکی لونڈی اور یہود و ہنود کے مفادات کی اسیر ہے۔ انسانی حقوق کے سب سے بڑے نام نہاد علمبردارامریکہ نے یروشلم میں اپنا سفارتخانہ کھول کر ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو چیلنج کیا اور دنیا کو جنگ کی آگ میں جھونکنے کی کوشش کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظلوم فلسطینی عوام کے حق اور امریکہ و اسرائیل کی کھلی جارحیت کے خلاف لاہور پریس کلب کے سامنے بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر میاں مقصود احمد، عبدالغفار عزیز، ڈاکٹر ذکر اللہ مجاہد بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اسرائیل عالم اسلام کے مقدس شہروں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اگر آج عالم اسلام غیرت کا ثبوت دیتے ہوئے متحد نہ ہوا تو اسرائیل مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ پر قبضہ کرنے کے اپنے مکروہ ایجنڈے پر کاربند ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران اپنے اختلافات ختم کریں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عالم اسلام کو اپنے مسائل کے حل کے لیے متحدہونا پڑے گا۔ فلسطین میں اسرائیلی درندگی اور وحشت کے باوجود مسلم حکمرانوں کی سرد مہری نے امت کوگہری تشویش اور مایوسی میں مبتلا کردیا ہے۔ امریکہ اسرائیل اور بھارت کی سرپرستی کررہا ہے اور ہمارے بزدل حکمرا ن امریکی غلامی کا طوق اتارنے کو تیار نہیں۔ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف امریکی جنگ اب کوئی ڈھکی چھپی نہیں رہی۔امریکہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے قتل عام کی پشت پناہی کررہا ہے۔
سراج الحق