لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پاک فوج کے جوان اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ملک کا دفاع کر رہے ہیں، جبکہ ایک مخصوص سیاسی جماعت دہشت گرد حملوں پر جشن منا رہی ہے، جو ناقابلِ قبول ہے۔ دشمن قوتیں اس زہریلے پروپیگنڈے سے فائدہ اٹھا رہی ہیں، اور بھارتی میڈیا نے بھی جعفر ایکسپریس حملے کے فوراً بعد پاکستان کے خلاف منفی مہم شروع کر دی۔ تحریکِ فساد کی اس نام نہاد حب الوطنی پر افسوس ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے پرائس کنٹرول سلمیٰ بٹ کے ہمراہ ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس میں کیا۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہمارے سکیورٹی ادارے اور پاک فوج کے بہادر جوان دن رات ملک کے تحفظ کے لیے جانفشانی سے کام کر رہے ہیں۔ جعفر ایکسپریس حملے میں سکیورٹی فورسز نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے چند گھنٹوں میں آپریشن مکمل کر کے یرغمالیوں کو بحفاظت بازیاب کرایا۔ جیسے ہی یہ واقعہ پیش آیا، بھارتی میڈیا نے جھوٹا پروپیگنڈہ شروع کر دیا اور جعلی اے آئی فوٹیجز کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ پی ٹی آئی کے بھگوڑے بیرونِ ملک بیٹھ کر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ خیبر پی کے کے چھ اضلاع میں کرفیو نافذ کیے جانے کی اطلاعات ہیں، جبکہ وہاں چند دنوں میں دہشت گردی کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ نے افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے کی حمایت کی، جبکہ 4 مارچ کو بنوں دھماکے میں ایک افغان شہری کی شناخت ہوئی ہے۔ ہماری سکیورٹی فورسز ہمیشہ ملک کے دفاع میں پیش پیش رہی ہیں اور ہر مشکل گھڑی میں قوم کے تحفظ کو یقینی بنایا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وہ جب بھی پریس کانفرنس کرتی ہیں تو مریم نواز کے عوامی فلاحی منصوبوں کے بارے میں قوم کو آگاہ کرتی ہیں۔ مریم نواز کی اولین ترجیح پنجاب کے عوام ہیں اور ان کے اقدامات سے صوبے میں خوشحالی آ رہی ہے۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق، صرف 17 فیصد افراد نے ان کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، جبکہ عوام کی اکثریت ان کے فیصلوں سے مطمئن ہے۔ چینی کے بحران کو بھی مناسب حکمت عملی سے حل کیا گیا، تمام سکیورٹی ادارے ہائی الرٹ ہیں اور پنجاب حکومت کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار ہے۔ دہشت گردی کی نئی لہر کے خلاف پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا۔ سلمیٰ بٹ نے رمضان نگہبان پیکج کے حوالے سے بتایا کہ یہ 30 ارب روپے کا ایک جامع امدادی منصوبہ ہے، جس سے لاکھوں مستحق افراد کو ریلیف فراہم کیا جا چکا ہے۔ لاہور میں مالی امداد کی تقسیم کے دوران ایک فراڈ کی شکایت موصول ہوئی، جس پر ضلعی انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کر کے ملوث افراد کو گرفتار کر لیا۔ 92 پے آرڈرز میں سے 17 کیش ہو چکے تھے، مگر تمام متاثرین کو ان کی رقم واپس فراہم کر دی گئی ہے۔ پنجاب بھر میں 80 سے زائد سہولت بازار قائم کیے گئے ہیں، جہاں ماڈل بازار دستیاب نہ تھے، وہاں بھی خصوصی رمضان بازار لگائے گئے۔ گزشتہ 18 دنوں میں 65 لاکھ افراد ان سہولت بازاروں سے فائدہ اٹھا چکے ہیں، جبکہ ایک لاکھ سے زائد آٹے کے تھیلے فروخت ہو چکے ہیں۔
بہادر فوجی جانوں کا نذرانہ دے رہے مخصوص جماعت دہشت گردی پر جشن منا رہی: عظمیٰ بخاری
Mar 18, 2025