ماسٹر کارڈ اور +Digitt کے درمیان معاہدہ

لاہور(کامرس ڈیسک) اختر فویو ٹیکنالوجیز(اے ایف ٹی) اور ماسٹر کارڈ نے ماسٹر کارڈ کمیونٹی پاس پروگرام میں شمولیت کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ جس کے تحت اے ایف ٹی کی تقویت یافتہ پاکستان کی پہلی ریگیولیٹڈ زرعی فنٹیک کمپنی ڈیجیٹ+ پاکستان کی غیر رسائی شدہ زرعی منڈیوں کو ڈیجیٹل پیمنٹ سالوشنز سے کنیکٹ کرے گی اورڈیجیٹ+ پاکستان میں ماسٹر کارڈ کامرس پاس شروع کرنے والا پہلا ادارہ بننے کا ارادہ رکھتا ہے۔ماسٹر کارڈ کامرس پاس ایک آف لائن،اسٹورڈ ویلیو اکا¶نٹ ہے،جو سیکورٹی اور شفافیت فراہم کرتے ہوئے صارفین اورمائیکرو،چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروباری اداروں کو ڈیجیٹل طریقہ سے رقوم ذخیرہ کرنے،وصول کرنے اور خرچ کرنے کی سہولت مہیا کرتا ہے۔ڈیجیٹل ادائیگی کی یہ سہولت نقد رقم ذخیرہ کرنے اور اور منتقل کرنے کے خطرات کو کم کرتی ہے۔پاکستان کی نصف فیصد آبادی زرعی شعبہ سے وابستہ ہے،تاہم اس شعبہ میں ناکافی انفرا اسٹریکچر کے ساتھ ساتھ مالیاتی خدمات کا فقدان ہے۔ دنیا میں بینک اکا¶نٹس نہ رکھنے والے بالغ افراد میں سے 8فیصد پاکستان میں ہیں،کامرس پاس کریڈٹ اور دیگر مالیاتی خدمات تک رسائی کو آسان بنانے کیلئے لین دین کا ریکارڈ فراہم کرکے ان افراد کو باضابطہ معیشت میں لانے میں مدد کرے گا۔ڈیجیٹل ادائیگیوں کی یہ سہولت دیہی علاقوں میں مقیم اور غیر رسمی قرض دینے والے چینلز پر انحصار کرنے والے 63فیصد پاکستانیوںکیلئے مالی لچک پیدا کرنے میں بھی مدد کرے گا۔ماسٹر کارڈ کامرس پاس اس ضمن میں دیہات میں رہنے والے افراد اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں ڈیجیٹل ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرے گا اور کسانوں اور تاجروں کے موجودہ نیٹ ورک کے ذریعہ باضابطہ معیشت میں داخل ہونے کا رستہ فراہم کرے گا۔ماسٹر کارڈ مشرقی یورپ،مشرق وسطیٰ و افریقہ کے سینئر وائس پریذیڈنٹ ڈیجیٹل پارٹنرز و ان کا کہنا ہے کہ”ماسٹر کارڈ،پاکستان کی مارکیٹ کو سپورٹ کرنے کی تاریخ رکھتا ہے اورپاکستانی مارکیٹ کے فروغ کیلئے ہم ڈیجیٹ+ جیسے اداروں کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔“ماسٹر کارڈ کے ہیڈ آف سیلز اینڈ مارکیٹ ڈیولپمنٹ Ricardo Parejaنے کہا کہ”کمیونٹی پاس میں سالوشنز کی ایک وسیع رینج شامل ہے،جو مالیاتی خدمات تک لوگوں کی رسائی کو بہتر بناتی ہے،ڈیجیٹ+ کے وسیع اثرات کے ساتھ ہم نئے صارفین کو زرعی سپلائی چین میں باضابطہ معیشت میں لاسکتے ہیں۔“ڈیجیٹ+ کے سی ای او احمد علی سلیمی نے کہا کہ ”ہم پاکستان میں ادائیگیوں کو ڈیجیٹائز کرنے کے مشن پر عمل پیرا ہیں،اس اقدام سے نہ صرف دیہی کمیونٹیز کی زندگیوں او ر معاشی صورتحال میں بہتری آئیگی، اور فصلوں کی پیداوار بڑھے گی،بلکہ غذائی تحفظ کو بھی تقویت ملے گی اور مجموعی قومی آمدن میں زراعت کا حصہ بڑھے گا جو کہ اس وقت25فیصد ہے۔