چوہدری نثارعلی خان کی ٹیکسلاآمد، کھری اوردوٹوک باتیں
ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)10فروری کو ٹیکسلا میں پریس کانفرنس کے بعدچوہدری نثارعلی خان نے ٹھیک پچیس دن بعدآج سترہ مارچ کوٹیکسلاکادورہ کیا،سابق کونسلرکینٹ بورڈملک سعیدنوازکی والدہ مرحومہ کی وفات پراظہارتعزیت کیلیئے انکے گھرگئے،اورمرحومہ کیلیئے دعائے مغفرت کی،بعدازاںانہوںنے ایم پی اے حاجی عمرفاروق کے دفترمیںمقامی بلدیاتی نمائندگان اوراپنے سیاسی گروپ سے متعلق سرکردہ شخصیات ودیگردوست احباب کے مشاورتی اجلاس میںشرکت کی،جس میںآئندہ کے سیاسی حالات اورانتخابی حکمت عملی کی بابت حالات حاضرہ پرمشاورت کی گئی،جس کے بعددوران پریس کانفرنس چوہدری نثارعلی خان نے صٓحافیوںکی طرف سے کیئے جانے والے سوالات کے جواب میںکھری کھری اوردوٹوک باتیںکیں،اورکہاکہ کون کہتاہے کہ میںمسلم لیگ ن میںنہیںہوں،انہوںنے کہاکہ اس ضمن میںکوئی شک اورابہام پیدانہ کیاجائے،انہوںنے کہاکہ پارٹی میںکوئی فارورڈبلاک نہیںبن رہا،میںتوصرف آئندہ الیکشن کے حوالے سے نئی حلقہ بندیوںکی روشنی میںاپنے دوست احباب اورساتھیوںسے مشاورت کررہاہوں،اورٹیکسلاواہ کینٹ کے حلقہ سے الیکشن لڑنے کی بابت حتمی فیصلہ مئی کے مہینے میںکرونگا،آپ لوگ مئی کے مہینے تک صبرسے انتظٓارکریں،چوہدری نثارعلی خان نے کہاکہ ٹیکسلاواہ کینٹ کے عوام کے ساتھ 33برسوںکادیرینہ تعلق چلاآرہاہے،2002میںمجھے شکست دلوانے کیلیئے میرے آبائی حلقہ کودوحلقوںمیںتقسیم کردیاگیا،تاہم میںنے مشرف دورمیںدونوںحلقوںسے الیکشن لڑا،ٹیکسلاواہ کینٹ سے ہارگیا،جبکہ روات چونترہ کلرسے(سابق این اے52)سے جیت گیا،2008کے الیکشن میں،میںنے این اے 52اور53دونوںحلقوںسے کامیابی حاصل کی،جبکہ 2013کے الیکشن میںاین اے52سے تیسری بارجیت گیا،اورٹیکسلاواہ کینٹ سے ہارگیا،مگراس کے باوجوداس حلقہ کے عوام کوتنہاء نہیںچھوڑا،اس علاقہ میںاربوںروپے کے میگاپراجیکٹ مکمل کروائے،جن میںایک بڑاجدیدہسپتال بھی شامل ہے،اورجس کاجلدافتتاح کرنے والاہوں،اب نئی حلق بندیوںکے تحت پھرحلقے تبدیل کیئے گئے ہیں،مشاورت کاسلسلہ دوستوںسے جاری ہے،مئی کے مہینے تک واضح اعلان کردونگا،ایک سوال کے جواب میںانہوںنے کہاکہ اگرکوئی میرے مدمقابل کوئی متبادل امیدوارلایاجارہاہے توبڑابول بولنے کی بجائے صرف اتناکہونگا،’’ایسے امیدوارکی ضمانت ضبط ہوجائیگی‘‘،ایک اورمرحلہ پرانہوںنے کہاکہ 1970کے الیکشن تک اورنتائج تھے،جبکہ 1985کے بعداب تک ہونے والے انتخابات میںصورتحال یکسربدلتی رہی،اورمسلم لیگ میرے دم قدم سے ہی کامیابی حاصل کرتی رہی،اوریہ اعزازآئندہ بھی ہمارے پلڑے میںہی رہے گا۔