دہشت گردوں نے پشاور کا امن پھر تباہ کردیا، جوڈیشل کمپلیکس کے قریب خود کش حملے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد جاں بحق اورچھبیس زخمی ہوگئے۔

Mar 18, 2013 | 18:18

کرائم رپورٹر

سی سی پی او پشاور کے مطابق دو خودکش حملہ آور خیبر روڈ پر واقع جوڈیشل کمیشن کی عمارت میں داخل ہوئے،، جن میں سے ایک نے سیشن جج کے کمرے کے باہرخود کو دھماکے سے اڑا لیا، دھماکے کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق اورخاتون سمیت چھبیس زخمی ہوگئے، زخمیوں میں وکلاء اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جنہیں امدادی ٹیموں نےلیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا، دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں دوسرا حملہ آور بھی ماراگیا، بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق حملے میں چھ کلو بارودی مواد اور چار کلو بال بئیرنگ استعمال کیے گئے جبکہ اہلکاروں نے تین خود کش جیکٹیں بھی ناکارہ بنادیں، سیکیورٹی فورسز نے ڈیرھ گھنٹہ سرچ آپریشن کے بعد عمارت کوکلیئر قرار کردیا، حملے کے بعد وزیراطلاعات خیبرپختونخوا میاں افتخار نے واقعے کی جگہ کا دورہ کیا ،اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ حملہ الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہوسکتی ہے، اُن کا کہنا تھا کہ ایسی کارروائیاں اچانک ہوتی ہیں اس لیے اسے فورسز کی ناکامی نہیں کہاجاسکتا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہوسکتا ہے دہشتگردوں کے ساتھی جیل اورعدالت میں ہوں، جنھیں حملہ آور چھڑانے آئے ہوں۔

مزیدخبریں