ویسے تو خانہ بدوش پوری دنیا میں ہیں لیکن پاکستان میں انکی بہت بڑی تعداد موجود ہے۔ پوری دنیا میں پائے جانے والے خانہ بدوشوں کا ماخذ بر صغیر پاک و ہند ہے۔ محققین کے مطابق پوری دنیا میں پائے جانے والے جپسی اور برصغیر کی جپسی ثقافت، اور بودوباش کے لحاظ سے ایک جیسے ہیں۔گود لاہور، محکمہ سوشل ویلفیئر پنجاب اور چلڈرنز لائبریری کمپلیکس کے اشتراک سے گزشتہ دنوں دو روزہ پانچواں ”جپسی میلے“ کا انعقاد کیاگیا۔گزشتہ پانچ سال سے جپسی کمیونٹی اور دوسرے طبقوں کے درمیان خلیج کو دور کرنے اور جپسی لوگوں کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے اس میلے کا انقعاد کیا جا رہا ہے۔ جپسی میلا منعقد کرنے کا مقصد جپسی کمیونٹی کے فن اور دستکاریوں کو متعارف کرانا ، خاص طور پر بچوں اور ان کے دیگر مسائل کی طرف توجہ دلاناہے۔گود اور دوسرے معاون اداروں نے خانہ بدوشوں کا قومی دن منانے کے لیے حکومت کی توجہ اس طرف مبذول کروائی ہے کہ خانہ بدوشوں کا ایک دن مخصوص کیا جائے۔خانہ بدوشوں کے مختلف قبیلے قلندر، چنگڑ،اوڈھ،مسلی،بھاتو،جوگی،نٹ،کنگر،بازی گر،مراثی،للی مراثی،کوڑے،گرج مار،گگڑے اور بلوچ میلے میں شامل تھے۔ اس موقع پر مختلف سٹالز لگائے گئے ان سٹالز پر خانہ بدوشوں کی مصنوعات اور خواتین کی دستکار یوں کی نمائش کی گئی۔ میلے کے شرکاءنے ان سٹالز سے مناسب قیمت پر مختلف اشیاءکی خریداری کی۔اس میلے میں طلباءو طالبات اور شہریوں کی بڑی تعداد نے بھرپور شرکت کی اور کھانے پینے ،جھولوں اور دستکاری اشیاءکی نمائش و خرویدو فروخت سے لطف اندوز ہوئے ۔بچوں اور خواتین نے لوک موسیقی ،رقص اور تھیٹر کے ساتھ اونٹ کی سیر کو خاص طور پر سراہا۔اس کے علاوہ پورے ملک سے مختلف لوک فنکاروں نے اپنے فن کا جادو اس میلے میں جگایا۔پتلی تماشہ سے بھی شرکا ءخاصے لطف اندوز ہوتے رہے ۔شرکاءکے لیے رجسٹریشن ڈیسک چلڈرن لائبریری کمپلیکس میں لگاےا گیا۔جپسی لوگوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مقامی، حکومتی اور بین الاقوامی توجہ کی فوری ضرورت ہے تاکہ ان کو بنےادی انسانی حقوق مل سکیں اور خانہ بدوشوں کو کو تحفظ حاصل ہو سکے۔اس سال جپسی میلے کا تھیم ”تعلیم سب کے لیے،خانہ بدوشوںاور انکے بچوں کی تعلیم کے بغیر نا مکمل ہے"تھا۔گود لاہور ایک غیر سرکاری اور غیر منافع بخش تنظیم ہے جو 1998 ءمیں قائم کی گئی۔گودپسماندہ علاقوں میں عورتوں اور بچوں کی سماجی بہتری کے لیے سر گرمِ عمل ہے۔ےہ تنظیم پسماندہ لوگوں کے لیے امن، معاشرتی انصاف ،تعلیم، صحت، انسانی حقوق اور جمہوریت کے فروغ کے لیے بلاامتیاز رنگ و نسل کام کر رہی ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024