لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم اہم کارنامہ ہے‘ قبضہ مافیا‘ مقدمہ بازی کا خاتمہ ہو گا: شہباز شریف
لاہور (خبرنگار+ نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن عوامی خدمت کا بہت بڑا منصوبہ ہے جس کی تکمیل سے فردات کے حصول اور انتقال اراضی کا فرسودہ اور استحصالی نظام ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دفن ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے 24 اضلاع میں اس منصوبے پر کام شروع کیا جا چکا ہے جبکہ 12 اضلاع میں بھی جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔ وہ ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیشن آفیسر کے دفتر میں لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے حوالے سے لاہور میں پہلے سروس سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پچھلی حکومت نے لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم رکھا اور عملی طور پر اس منصوبے پر کچھ نہ کیا، کرپٹ مافیا نے اس منصوبے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوششیں کیں کیونکہ کرپٹ عناصر رشوت اور کرپشن سے دستبردار ہونے کے لئے تیار نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم حکومت پنجاب کا ایک اہم کارنامہ ہے اس کے ذریعے صوبے میں قبضہ مافیا، مقدمہ بازی اور زمین کے حوالے سے لڑائی جھگڑوں کا خاتمہ ہوگا اور کسی بھی شخص کو کسی دوسرے کی زمین پر قبضہ کی جرا¿ت نہیں ہوگی۔ اس سسٹم کے اجرا¿ سے محکمہ مال میں نچلی سطح پر کرپشن کا خاتمہ ہوگا اور عوام کو صدیوں سے جاری ظلم کی پرانی روایات سے نجات حاصل ہو گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے سال 2013ءمیں تمام سروس سنٹروں پر لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزڈ سروس کا آغاز کر دیا جائے گا۔ اس سسٹم کے تحت زمین کی فرد کا حصول صرف 30 منٹ جبکہ اراضی کا انتقال 50 منٹ میں ممکن ہو سکے گا۔ ابتدائی طور پر لاہور میں 4، قصور میں ایک، لودھراں میں 2، حافظ آباد میں 2 ، منڈی بہاﺅالدین اور جہلم میں ایک ،ایک سنٹر نے کام شروع کر دیا ہے۔ شہبازشریف نے کہا ہے کہ گزشتہ 64 سالوں میں حکمرانوں اور امرا¿ کو سہولتوں کی فراہمی پر تو وسائل خرچ ہوتے رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے غریب اور محروم معیشت طبقات کو نظرانداز کیا گیا، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے وسائل کا رُخ غریب عوام کی طرف موڑ دیا ہے، میٹرو بس سروس کے شاندار منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے جس کی تکمیل سے لوگوں کو آرام دہ اور تیز رفتار ٹرانسپورٹ میسر آئے گی اور شہر کو نئی شناخت ملے گی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ لوڈشیڈنگ کے باوجود شہریوں کو پانی کی فراہمی ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے اور اس حوالے سے کسی قسم کی شکایت پیدا نہیں ہونی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں ترقیاتی منصوبوں کے جائزے کے دوران اور مینار پاکستان ٹینٹ آفس میں منعقدہ اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کے دوران نیازی چوک سے شاہدرہ تک میٹرو بس سروس کے ٹریک کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ دریائے راوی پر مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافی پل کی تعمیر کا منصوبہ بنایا جائے اور اس حوالے سے این ایچ اے حکام سے بات چیت کی جائے۔ مجوزہ پل کا ڈیزائن بہترین اور دیدہ زیب ہونا چاہئے۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے اتوار کو علی الصبح کاہنہ سے بھاٹی چوک تک میٹرو بس سروس کے منصوبے کا معائنہ کیا اور انہیں لاہور بریج، کلمہ چوک، لٹن روڈ اور دیگر مقامات پر منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ فیروزپور روڈ پر لاہور بریج کے ساتھ اضافی بریج کی تعمیر کا کام 14اگست تک مکمل کرلیا جائے۔ دھرم پورہ میں ڈرین کی تعمیر کے کام کا جائزہ لیتے ہوئے واسا کے حکام کو حکم دیاکہ ڈرین کی تعمیر کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے علامہ اقبال روڈ پر سیوریج سسٹم کی تکمیل میں تاخیر پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلاحی منصوبے عوام کی سہولت کے لئے بنائے جاتے ہیں انہیں تکلیف پہنچانے کے لئے نہیں۔ منصوبے میں تاخیر کا باعث بننے والے افسران اپنے لئے کوئی اور کام ڈھونڈ لیں، میں روزانہ کی بنیاد پر فلاحی منصوبوں کی نگرانی کروں گا۔