نیٹو سپلائی کی ممکنہ بحالی کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان‘ حکومت فوری ڈرون گرانے کا حکم دے: دفاع پاکستان کونسل
اسلام آباد (آئی این پی+این این آئی) دفاع پاکستان کونسل نے نیٹو سپلائی کی ممکنہ بحالی کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو پارلیمنٹ کے فیصلے سے پیچھے ہٹنے نہیں دیں گے ‘ حکومت فوری طور پر ڈرون طیارے گرانے کے احکامات جاری کرے۔ بھارت کو پسندیدہ ملک کا درجہ ختم کیاجائے اور کشمیر کی آزادی تک اس سے مذاکرات نہیں کرنے چاہئیں ‘دفاع پاکستان کونسل سیاست و فرقہ واریت سے بالاتر ہو کر پاکستان کے تحفظ کیلئے میدان میں اتری ہے۔ مرکزی لال مسجد میں دفاع پاکستان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ نیٹو سپلائی کی ممکنہ بحالی کے خلاف چاروں صوبوں میں کنونشن ہونگے‘ ہمارے مقاصد طویل ہیں ہم چاہتے ہیں کہ نیٹو کی رسد بھی بحال نہ ہو اور ڈرون حملے بھی مکمل ختم کئے جائیں ہماری اصل منزل امریکہ کو خطے سے باہر پھینکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 31,32 سالوں سے افغانستان میں استعمار کے خلاف جنگ چل رہی ہے یہ جدوجہد سیمیناروں اور ورکشاپوں میں نہیں ہونی چاہیے بلکہ عملی جدوجہد ہو ‘افغانستان ‘فلسطین ‘عراق میں لاکھوں لوگو ں نے قربانیاں دیں ہیں۔ جنرل (ر) حمید گل نے کہا کہ کونسل کی جدوجہد سے 7 ماہ میں نیٹو سپلائی بحال نہیں ہوئی ہے ‘حکومت گھٹنے ٹیکنے کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رہی تھی دفاع پاکستان کونسل سے امریکہ کو شکست کا سامنا ہے ‘نیٹو میں شامل ممالک امریکہ کا ساتھ چھوڑ رہے ہیں ‘فرانس نے دسمبر تک انخلاءمکمل کرنے کا کہہ دیا ہے اور دوسری جانب امریکہ اس خطے میں اپنا عمل دخل رکھنے کیلئے اڈے بنانے کیلئے کوشاں ہے ہم سے رسد کی سپلائی کا معاہدہ کرنا چاہتا ہے اب پاکستان اور افغانستان میدان جنگ ہونگے ہم اپنے دشمن کو رسد کیوں دیں کہ وہ کل ہمارے اوپر حملہ کرے یہ ایک تھرمس پلیٹ فارم ہے ہم پوری قوم کو دعوت دیتے ہیں کہ ہمارا ساتھ دیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم پارلیمنٹ کو اپنے فیصلے سے ہٹنے نہیں دینگے‘بھارت کو پسندیدہ ملک کا درجہ دیا گیا ہے ہم کہتے ہیں اس درجہ کو ختم کرو اور کشمیر کے مسئلے کے حل تک بات چیت نہیں ہونی چاہیے۔ علامہ مسعود الرحمن عثمانی، ڈاکٹر زاہد بختاوری، مولانا شمس الرحمن معاویہ، حافظ سیف اللہ، منصور، عبداللہ گل، حافظ طاہر محمود اشرفی، حافظ ابتسام الٰہی ظہیر اور مولانا عبدالرﺅف فاروقی نے کہا کہ بڑھتے ہوئے ڈرون حملوں نے حکمرانوں کی حب الوطنی پر شکوک و شبہات پیدا کر دیئے ہیں پارلیمنٹ کی متفقہ قراردادوں کو پامال کیا جا رہا ہے قومی امنگوں کے خلاف کوئی بھی فیصلہ سامنے آیا تو حکمرانوں کو قومی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔