ملک بھر میں بجلی کا سنگین ترین بحران جاری، شارٹ فال آٹھ ہزار تین سو ترانوے میگاواٹ، لوڈ شیڈنگ دورانیہ بائیس گھنٹے سے بھی تجاوز کرگیا۔
این ٹی ڈی سی حکام کے مطابق اس وقت ملک میں بجلی کی کل طلب اٹھارہ ہزار چار سو چھیالیس جبکہ پیداوارصرف دس ہزار تریپن میگاواٹ ہے۔ ہائیڈل ذرائع سے چار ہزار دو سو انتیس، تھرمل سے ایک ہزار تین سو چونسٹھ جبکہ آئی پی پیز سے چار ہزار چار سو چونسٹھ میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے۔ بجلی کی طلب اور پیداوار میں فرق آٹھ ہزار تین سو ترانوے میگاواٹ تک پہنچنے کے بعد صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے اور شہروں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ اٹھارہ جبکہ دیہات میں بائیس گھنٹے سے بھی تجاوز کرگیا ہے، لاہور سمیت مختلف شہروں میں ایک گھنٹے بعد تین گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔بجلی کی بندش کے باعث اکثر علاقوں میں پانی کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ دوسری جانب این ٹی ڈی سی حکام کےمطابق اورینٹ،سیف، سفائر اور ہالمور پاور اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی شروع ہوگئی ہے جس کے شارٹ فال میں کمی متوقع ہے۔