اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور ایون فیلڈ کے مجرم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت آج پھر ہوگی۔
فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر دونوں ریفرنسز کی سماعت کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی عدم موجودگی کی وجہ سے ان کی جگہ معاون وکیل پیش ہوئے، اس موقع پر فاضل جج نے ریمارکس دیے تھے کہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث سے جیل ٹرائل اور دیگر دو ریفرنسز کا طے کریں گے۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی تاہم وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے کوئی حکم ملنے تک سماعت کرنے کے پابند ہیں۔
نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے تھے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔ نیب نے یہ ریفرنسز سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں دائر کیے تھے ۔
6 جولائی کو عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹا ئر صفدر کو مجرم قرار دیتے ہوئے نوز شریف کو 10 سال قید اور 80 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ جب کہ مریم نواز کو 7 سال اور20لاکھ پاؤنڈ جرمانہ عائد کیا تھا .نواز شریف کے داماد کیپٹن رصفدر کو ایک سال کی سزا سنائی گئی ۔ خیال رہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کو پہلے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا جاچکا ہے۔
دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس تاحال احتساب عدالت میں زیرِ سماعت ہیں جن میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔