روپے کی قدر میں مسلسل کمی سے کاروباری برادری تشویش میں مبتلا ہے:غضنفر بلور
کراچی (کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی(ایف پی سی سی آئی) کے صدرغضنفر بلورنے کہا ہے کہ امریکی کرنسی کے مقابلہ میں مقامی کرنسی کی قدر میں چوتھی بار کمی سے ملک میں مہنگائی کی شدید لہر آئے گی جس سے آبادی کا بڑا حصہ متاثر ہو گا۔ روپے کی قدر میں مسلسل کمی سے عوام اور کاروباری برادری مضطرب اور ہراساںہو گئے ہیں۔حالیہ کمی سے پتہ چلتا ہے کہ شرح سود میں اضافے اورمرکزی بینک کے دیگر اقدامات سے ڈالر کی طلب میں کمی نہیں آئی ہے جو عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کا نتیجہ ہے۔ سٹیٹ بینک کے اقدامات سے ڈالر ایک سو تیس روپے تک جا پہنچا ہے مگر اسکی طلب میں کمی نہیں ہو رہی بلکہ مسلسل بڑھ رہی ہے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ برامدات اور ترسیلات میں کچھ اضافہ ہوا ہے مگر اس سے صورتحال پرمثبت فرق نہیں پڑا ہے۔دسمبر سے اب تک روپے کی قدر میں اکیس فیصد سے زیادہ کمی ہو چکی ہے جبکہ روپے کی قدر میں کمی پر عوام کو اعتماد میں نہ لینے سے صورتحال مزید تشویشناک ہو رہی ہے۔ پالیسی ساز زرمبادلہ کے ذخائر کو بچانے اور جاری حسابات کے خسارے کو کم کرنے کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں مگر اسکے خاطر خواہ نتائج برامد نہیں ہو رہے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ایسی اقتصادی ترقی کا کیا فائدہ جس کا نتیجہ ادائیگیوں کے ایسے بحران میں نکلے جس سے ملک دیوالیہ ہونے لگے۔