زرمبادلہ میں کمی اور ادائیگیوں کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی آرہی ہے :ڈاکٹر شاہد حسن
کراچی(کامرس رپورٹر)ماہرین معاشیات نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر کوآئی ایم ایف کے پاس ایک بار پھر بڑتی ہوئی پیش قدمی قرار دیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ نگاں وزیرخزانہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے چنگل میں پھنسانے کی خواہاں ہیں اور چندروز کے دوران روپے کی دوسری بار تنزلی کے ذمہ داروں کو گرفت میں نہ لانا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ نگراں حکومت خود رروپے کی گرتی ہوئی قدر کی ذمہ دار ہے۔روپے کی قدر میں گراوٹ پر فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کا کہنا تھاکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور ادائیگیوں کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی آرہی ہے اورڈالر کی قدر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ملک کے معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ملکی قرضوں میں اضافہ ہوگا،نگراں حکومت کی کوششیں اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ آئندہ حکومت کو پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف سے قرضے کی درخواست دینی پڑے جس کیلئے نگراں حکومت آئی ایم ایف کی تین شرطوں کو پورا کررہی ہے کہ روپے کی قدر گرائی جائے،شرح سود کو بڑھایا جائے اور پیٹرول وسبجلی کے نرخ میں اضافہ کیا جائے اور نگراں حکومت بآسانی یہ کام کررہی ہے۔دوسری جانب ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر سے ملک میں مہنگائی کا سیلاب آنے لگا ہے اور مقامی مارکیٹوں میں واضح طور پر اس کے اثرات نمایاں طور پر دکھائی دینے لگے ہیں۔