اکادمی ادبیات اطفال اور بی سی ایم ایس کی مجلس مذاکرہ
صابر بخاری
حکومت تعلیم کے ساتھ بچوں کے ادب پر بھی خصوصی توجہ دے‘ بین الاقوامی اور بین الصوبائی سرکاری دوروں میں بچوں کے ادیبوں کو بھی شامل کیا جائے اور انہیں صدارتی ایوارڈز دئیے جائیں نیز بچوں کے رسائل کو سرکاری اشتہارات دئیے جائیں۔ یہ سفارشات اکادمی ادبیات اطفال اور پاکستان چلڈرن میگزین سوسائٹی کے اشتراک سے الحمرا میں ہونے والی مجلس مذاکرہ کے شرکاءنے مرتب کیں۔ مجلس مذاکرہ کی صدارت ڈاکٹر نسیم الدین خواجہ نے کی۔ مذاکرہ میں پاکستان بھر سے بچوں کے ادیبوں نے شرکت کی۔ اکادمی کے وائس چیئرمین حافظ مظفر محسن اور صدر پاکستان چلڈرن میگزین سوسائٹی محمد شعیب مرزا نے مذاکرے کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے ادیب ایک اہم ذمہ داری انجام دیتے ہیں اور نئی نسل کی تربیت کرتے ہیں لہٰذا ان کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے حکومتی سطح پر ان کو مراعات دی جائیں۔ مذاکرے میں لکھاریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کے تعلیمی اقدامات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ مرکزی حکومت بھی تعلیم‘ طلبا و طالبات کے علاوہ بچوں کے ادیبوں کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ اجلاس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ جس طرح ہونہار طلبا کو بیرون ملک دوروں پر بھیجا جاتا ہے اسی طرح بچوں کے رسائل کے مدیران اور لکھاریوں کو بھی بیرون ملک بھیجا جائے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت بچوں کے ادیبوں کو بھی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازے۔ اجلاس میں حال ہی میں وفات پانے والے بچوں کے ادیبوں قمر علی عباسی‘ ریاض الرحمن ساغر‘ محمد انوار احمد اور پروفیسر ظریف خان کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ ڈاکٹر نسیم الدین خواجہ نے کہا کہ ادیبوں کو چاہئے کہ وہ بھی نئی نسل کی اصلاح اور کردار سازی کے لئے قرآنی تعلیمات سے استفادہ کریں۔