جنوری کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی اوسط شرح 20.02 فیصد رہی‘ ادارہ شماریات
لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق جنوری کے دوسرے ہفتے کے دوران بھی ہفت روزہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی اوسط شرح بیس اعشاریہ صفر دو فیصد رہی تاہم 30 ہزار روپے ماہانہ تک آمدنی والوں کے لیے قیمتوں میں اضافے کی شرح بائیس اعشاریہ پانچ فیصد رکارڈ کی گئی ۔پاکستان ادارہ شماریات ہفت روزہ رپورٹ کے مطابق جنوری کے دوسرے ہفتے کے دوران آٹا،گھی، چکن، تمام دالوں،چاول سمیت کھانے پینے کی تمام 32 بنیادی اشیا گزشتہ سال سے 160 فیصد تک مہنگی فروخت ہوئیں جبکہ روز مرہ استعمال کی 17 بنیادی اشیا میں سے جوتوں کے سوا باقی تمام اشیا کی قیمتوں میں 37 فیصد تک اضافہ رکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق عام استعمال کا کپڑا گزشتہ سال کے مقابلے میں 73 روپے سے 79 روپے فی میٹر تک مہنگا فروخت ہوا، ایل پی جی کی فی کلو قیمت گزشہ جنوری سے 25 روپے زیادہ رہی، صابن 44 روپے فی کلو تک مہنگا ہو گیا،جلانے کی لکڑی 40 روپے فی من مہنگی ہو گئی، 14 واٹ کے انرجی سیور کی قیمت 15 روپے بڑھ گئی،پٹرول اور ڈیزل کی قیمت گزشتہ جنوری سے 26 روپے فی لٹر زیادہ ہوگئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق نومبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار اکتوبر سے 3.8 فیصد رہی‘ رواں مالی سال کے 5 مہینوں میں بڑی صنعتوں کی پیداوار 5.9 فیصد کم ہوئی۔ نومبر 2018 ء سے 2019ء کے دوران بڑے پیمانے کی صنعتی نمو پیداوار 4.6 فیصد کم ہوئی۔ ایک سال میں آٹو موبائل شعبے کی پیداوار 44 فیصد کم ہوئی۔ ایک سال میں ٹیکسٹائل کی پیداوار 0.5 فیصد رہی۔