وزیراعظم کی عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی ہدایت
وزیر اعظم عمران خان نے تمام متعلقہ وزارتوںکو آئندہ دو روز میں عوام کو ریلیف کی فراہمی کے ضمن میں اقدامات پر عمل درآمد اور انکے نتائج پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے اور کہا ہے کہ عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی موجودہ حکومت کی واحد ترجیح ہے۔ اسی طرح وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی عوام کو مناسب قیمت پر آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
پی ٹی آئی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی مہنگائی اور کرپشن کے خاتمہ کیلئے کوششیں شروع کیں‘ کرپشن کے ضمن میں پی ٹی آئی نے شروع دن سے اقدامات شروع کردیئے جس کے خاطر خواہ نتائج بھی عوام کے سامنے آنے لگے۔ معیشت کی زبوں حالی کے باعث وہ عوام کو فوری ریلیف تو نہ دے سکی البتہ اس نے معیشت کی بحالی کیلئے کچھ سخت فیصلے کئے‘ آئی ایم ایف اور دیگر بین الاقوامی اداروں سمیت اندرون ملک بھی کئی مالیاتی اداروں سے قرضے لئے جس سے ملک بھر میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوتا نظرآیا جس سے عام آدمی انتہائی مشکلات کا شکار ہوا اور اس کیلئے دو وقت کی روٹی کا حصول بھی ممکن نہ رہا۔ معیشت کی بحالی کی تگ و دو میں روز افزوں مہنگائی کا نیا طوفان عوام پر مسلط کیا جاتا رہا جس سے عوام کی چیخیں نکلنے لگیں۔ بالآخر حکومت کی کوششوں سے معیشت بحال ہوتی نظر آنے لگی۔ اس کا اعتراف بین الاقوامی ادارے بھی شدومد کے ساتھ کرنے لگے جبکہ قومی اداروں نے بھی معیشت کی بحالی کی نوید سناتے ہوئے مہنگائی کے کم ہونے کی عوام کو امید بندھائی۔ عوام کی مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے ہی گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی ہدایت دی گئی۔ انہوں نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کنٹرول اور مہنگائی کیخلاف کم آمدنی والے اور غریب طبقے کو ریلیف دینے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی عوام کو مناسب قیمت پر آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آٹے کی فراہمی میں رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ ابھی انکے الفاظ ہوا میں تحلیل بھی نہ ہوئے تھے کہ اوپن مارکیٹ میں ایک من گندم کے نرخ 400 روپے فی من بڑھنے سے آٹے کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گیا۔ حکومت جب تک مصنوعی مہنگائی کرنیوالے مافیا پر ہاتھ نہیں ڈالے گی‘ اسکے لئے مہنگائی کے جن کو کنٹرول کرنا ایک خواب ہی رہے گا۔ وزیراعظم کی طرف سے عوام کو ریلیف دینے کی ہدایات دی جاچکی ہیں‘ اب یہ معاملہ انتظامیہ کے ہاتھ میں ہے۔ اگر اب بھی عوام کو ریلیف نہیں ملتا تو وزیراعظم کو اس پر سخت نوٹس لینا چاہیے۔