رواں مالی سال:کرنٹ اکائونٹ خسارہ دسمبر میں نومبر سے 37 فیصد زیادہ رہا
لاہور (کامرس رپورٹر) رواں مالی سال میں پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ دسمبر میں نومبر سے 37 فیصد زیادہ رہا ہے تاہم پہلے 6 ماہ کے مجموعی کرنٹ اکائونٹ خسارے میں گزشتہ مالی سال کی اتنی مدت کے مقابلے سے 4 فیصد کمی رہی جبکہ مجموعی پیداوار بڑھنے کی بجائے پہلے سے بھی کم ہو گئی۔ سٹیٹ بنک کے مطابق دسمبر کے دوران پاکستان کو بیرونی کھاتوں میں ایک ارب 66 کروڑ ڈالر کے خسارے کا سامنا رہا جو نومبر سے 45 کروڑ ڈالر زیادہ ہے تاہم رواںمالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران مجموعی طور پر کرنٹ اکائونٹ خسارے کا حجم 7 ارب 98 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال سے 37 کروڑ ڈالر کم ہے ۔مجموعی ملکی پیداور میں کمی کے باعث رواں مالی سال 6 ماہ کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5.4 فیصد تک پہنچ گیا گزشتہ سال اس عرصے کا خسارہ جی ڈی پی کے 5.2 فیصد تھا۔ رواں مالی سال پہلی ششماہی کی پیداوار کا مجموعی حجم 148 ارب 88 کروڑ ڈالر رہاجو گزشتہ سال سے 8 فیصد کم ہے رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال ملکی برآمدات میں صرف 0.1 فیصد اضافہ ہوا لیکن درآمدات میں اضافے کی شرح 3 فیصد رہی رواں مالی سال کے پہلے 6ماہ کے دوران حکومت کو اشیاء اور سروسز کی برآمدات سے مجموعی طور پر 14 ارب 44 کروڑ ڈالر حاصل ہوئے جبکہ درآمدات پر 31 ارب 94 کروڑ ڈالر خرچ ہو گئے۔معیشت میں سست روی صنعتی پیداوار متاثر کرنے لگی۔ ادارہ شماریات کے مطابق پانچ ماہ کے دوران صنعتی ترقی میں 0.90 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، تبدیلی کے نعرے اور معاشی ترقی کی بڑی مثال قائم کرنے کی باتیں بھی خوب کی گئیں حقیقت تو اس کے بلکل برعکس نظر آتی ہے۔ معاشی سست روی کے باعث صنعتی ترقی کو بھی بریک لگ گیا، جولائی سے نومبر کے دوران صنعتی ترقی میں 0.90 فیصد کمی ہوئی جبکہ گذشتہ سال انہی 5 ماہ میں صنعتی ترقی کی شرح میں 7.66 فیصد اضافہ ہوا تھا، صرف نومبر میں ہی صنعتی ترقی میں 0.6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ادارہ شماریات کے مطابق پانچ ماہ میں سٹیل، ادویات، پیٹرولیم اور الیکٹرونکس کا شعبہ تنزلی کا شکار رہا۔ سٹیل مصنوعات کی پیداوار میں 6 فیصد کمی، الیکٹرونکس مصنوعات کی پیداوار میں ساڑے 9 فیصد، ادویات کی پیداوار میں ساڑے 7 فیصد اور پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں ساڑے 4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔