پچھلے ہفتے لاہور میں نابینا افراد اپنے مطالبات منظور کرانے کے لیے سڑکوں پر آ گئے۔ ہاتھوں میں سفید چھڑیاں اور بینر اُٹھائے یہ لوگ کلمہ چوک کے قریب میٹرو ٹریک پر جمع ہو گئے تھے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ انہیں مستقل ملازمتیں دی جائیںاور ان کے ساتھ جو وعدے کیے گئے ہیں انہیں فوری پورا کیا جائے۔ زندہ اور متحرک معاشرے سپیشل اور معذور افراد کی ضروریات سے نہ صرف آگاہ ہوتے ہیں بلکہ انہیں پورا کرنے کیلئے ضروری اقدامات بھی اٹھاتے ہیں۔ سپیشل افراد کی معذوری اور جسمانی کمی ان کی صلاحیتوں کے اظہار میں قطعاً حائل نہیں ہونے دی جاتی بلکہ انہیں مختلف مواقع سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنایا جاتا ہے۔ سپیشل افراد کی بحالی اور انہیں معاشرے کا کارآمد فرد بنانے کیلئے دنیا بھر میں حکومتی اداروں کے ساتھ غیر سرکاری تنظیمیں بھی بھرپور کردار ادا کرتی ہیں۔ پاکستان بالخصوص پنجاب میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ بیت المال سپیشل افراد کی بحالی اور تعلیم و تربیت کیلئے بھرپورکردار ادا کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی ہدایت پر معذور اور سپیشل افراد کیلئے پالیسی سٹریٹجی، قانونی طریقہ کار، بھرتی، ٹریننگ اور ان کی بحالی کیلئے خصوصی اقدامات کیلئے لائحہ عمل مرتب کیا جا رہا ہے۔ سرکاری ادارں میں قوت گویائی اور سماعت سے محروم، بصری کمزوری کے شکار افراد اور جسمانی اعضاء کی معذوری اور کمزوری کے شکار افراد کیلئے ملازمتوں میں تین فیصد کوٹے کی پالیسی کامیابی سے نافذ کی جا چکی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کے ساتھ ساتھ مقامی تنظیمیں اور فلاحی ادارے مل کر معذور افراد کی بحالی کے لیے یکجان ہو کر کام کریں۔ حکومت پنجاب نے سپیشل افراد کیلئے 3500 ملازمتوں کا اعلان کیا تھا جو کہ آبادی کے تناسب سے بہت کم لگتا ہے مگر اسے ایک مثبت کوشش ضرور کہا جا سکتا ہے تاہم حکومتی اداروں میں ملازمتوں کے مواقع محدود ہونے کے باعث نجی اداروںکو بھی سپیشل افراد کی بحالی کیلئے آگے بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ نجی شعبوں میٹرو کیش اینڈ کیری لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد نے سپیشل افراد کو ملازمتوں کی فراہمی کی پیشکش کی ہے جبکہ فوڈ چین کے عالمی شہرت یافتہ ادارے نے لاہور میں ایک برانچ میں تمام تر ملازمتیں سپیشل افراد کیلئے مختص کر دی ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر پنجاب کے 36 اضلاع میں سپیشل افراد کو ملازمتوں کے حصول کے طریقہ کار سے آگاہ کرنے اور انہیں سہولتیں فراہم کرنے کیلئے خصوصی سہولت سنٹرز کام کر رہے ہیں جبکہ لاہور میں صوبائی ہیڈ کوارٹر کے طور پر ایک خصوصی سیل سپیشل افراد کو ملازمتوں کی فراہمی میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر کام کر رہا ہے اور سپیشل افراد کیلئے خصوصی ویب سائٹ بنائی جا چکی ہے جسے وقتاً فوقتاً ضرورت کے مطابق اپ گریڈ بھی کیا جاتا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ خصوصی افراد جسمانی مشقت کے کام سہولت سے سرانجام نہیں دے سکتے۔ سپیشل افراد کیلئے سوفٹ جاب کی نشاندہی کا طریقہ کار وضع کرنے کیلئے گو کہ حکومت پنجاب کے مطابق خصوصی اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں تاکہ ہمارے معذور بھائیوں کو کسی تکلیف اور دشواری کا سامنا نہ ہو مگر سپیشل افراد کیلئے پالیسی کو کامیاب بنانے کی غرض سے مستند اعداد و شمار کا حصول بہت ضروری ہے۔ اس کے لیے معذور افراد کی رجسٹریشن کا عمل جلد شروع کیا جانا چاہیے۔ پنجاب ویلفیئر ٹرسٹ (فار ڈس ایبلز) این جی اوزکے ذریعے حکومتی امداد کو سپیشل افراد تک پہنچانے کی کوشش تو کر رہا ہے۔ این جی اوز کے ذریعے جسمانی کمزوری کے شکار افراد کو ٹریننگ بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ حکومت پنجاب کا یہ اعلان کہ امسال 13 اضلاع میں بصارت کی کمزوری کے شکار افراد کو اندھاپن سے بچانے کیلئے لوویژن کلینکس قائم کرے گی، ایسا کرنے سے امید کی جاسکتی ہے کہ جلد ہی بصارت کی کمزوری کا شکار لوگ بہتر سہولتوں کے بل بوتے اپنا علاج کروا سکیں گے۔ جسمانی معذوری کے شکار افراد کیلئے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے عمرکی حد ختم کر دی گئی ہے اور داخلہ حاصل کرنے پر سپیشل افراد کیلئے تمام تر واجبات معاف کر دیئے جائیں گے، ان میں ٹیوشن فیس، ہاسٹل فیس اور یوٹیلٹی واجبات شامل ہیں۔ پی ایچ ڈی اور ایم فِل میں داخلے کیلئے ہائر ایجوکیشن میں معذور افراد کیلئے ایک سیٹ کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ سرکاری یونیورسٹی میں داخلے پر معذور افراد کو خصوصی طور پر لیپ ٹاپ فراہم کیا جائے گا اور تعلیم مکمل کرنے پر خصوصی وہیل چیئر فراہم کی جائے گی۔ سپیشل افراد کیلئے خصوصی طور پر بینکنگ سروسز فراہم کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مقابلے کے امتحانات جیسے سی ایس ایس اور پی ایم ایس وغیرہ میں معذور افراد کیلئے خصوصی طور پر معاون کو ساتھ بٹھانے کی اجازت بھی دی جاتی ہے۔ تمام سرکاری عمارات میں معذور افراد کیلئے سپیشل راستے، خصوصی ڈھلوانی راستے، پارکنگ اور ٹائلٹ کے علاوہ داخلے پر وہیل چیئر فراہم کرنا بھی ضروری قرار دیا گیا ہے۔ سپیشل افراد کو سپیشل سی آئی این سی (شناختی کارڈ) بھی جاری کیا جاتا ہے۔ سپیشل افراد کو فضائی سفر، ریلوے اور روڈ کے ذریعے سفر کرنے پر کرائے میں پچاس فیصد رعایت دی جاتی ہے۔ سپیشل افراد کو کار یا ’’ڈس ایبلٹی فرینڈلی وہیکل‘‘ ڈیوٹی فری امپورٹ کرنے کی سہولت بھی حاصل ہے۔ حکومت پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں اور طبی مراکز میں سپیشل افراد اور ان کے خاندان کو مفت علاج کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے جبکہ حکومت پنجاب کی طرف سے سرکاری اداروں میں ملازمت کیلئے عمر کی بالائی حد میں خصوصی طور پر 10سال مزید رعایت بھی فراہم کی گئی ہے۔ بدلتی دنیا میں کہیں بھی حکومتیں عوام کی ضرورتیں مکمل طور پر پوری نہیں کر سکتی ہیں، اس کے لیے ہر کہیں سول سوسائٹی اور فلاحی تنظیمیں این جی اوز اور مقامی سطح پر لوگ مل کر کام کرتے ہیں۔ تبھی ایک صحت مند معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38