Waqt News
Thursday | April 15, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی ناظم الامو رکی ملاقات، دو طرفہ امور اور سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • امریکہ کبھی بھی افغانستان میں ہمیشہ رہنا نہیں چاہتا تھا۔ انتھونی بلنکن
  • افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلاامن عمل میں پیش رفت کے ساتھ ہونا چاہئے.پاکستان
  • پاکستان اور بھارت میں تعلقات کی بحالی کیلئے ثالثی کررہے ہیں۔ یو اے ای کی تصدیق
  • وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا صوبہ بھر کے رمضان بازاروں میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کا حکم

  فرید پراچہ کا انسداد سود سیمینار سے خطاب 

Feb 18, 2021 7:17 AM, February 18, 2021
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
  فرید پراچہ کا انسداد سود سیمینار سے خطاب 

میں شکر گزار ہوںر افتخار سندھو صاحب کا جنہوں نے وٹس ایپ گروپ میں ہونے والی ایک بحث پر گفتگو کیلئے احباب کو جمع کیا۔ ہمارے پیش نظر سود کی پیچیدگیوں پر بحث کرنا ہے ۔سود کے سلسلہ میں جو کچھ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف سے ایک وعید ہے اس کو تو سب سمجھتے ہیں لیکن کچھ سوالات اٹھتے ہیں اور گروپ میں بھی اٹھائے گئے تھے۔

ابھی آغاز میں ایک نو عمر بچے حافظ عفان بن عمار  نے تلاوت کی ہے ۔ سود پرجتنے سوالات اٹھتے ہیں قرآن  کی اس تلاوت نے ان کا جواب دے دیا ہے ۔یہ سوال کہ تجارت کیلئے جو قرض لیا جاتا ہے کیا وہ بھی رباء ہے ۔؟اس کا جواب بھی قرآن پاک نے دے دیا ہے ’’یہ کہتے ہیں کہ تجارت بھی تو سود کی طرح ہے ‘‘اس کا جواب یہ ہے کہ اللہ نے تجارت کو حلال اور سود کو حرام کیا ہے ‘‘اس میں بڑا فرق ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک چیز کو حرام اور دوسری کو حلال کیا ہے ۔

آرمی چیف کا فوجی فاؤنڈیشن ہیڈکوارٹرز کا دورہ، 100 بستروں کے ہسپتال کا افتتاح کیا

ایک بحث جو ہمارے گروپ میں بھی ہوتی رہی ہے کہ مہاجن کا جو سود تھا لوگ اس سے اپنے استعمال کیلئے قرض لیتے تھے یہ جتنی بھی وعید ہے صرف اس کے بارے میں ہے ۔یعنی جس نے قرض لینا ہے اس نے بھی تو فائدہ اٹھانا ہے ۔تو ایک مقررچیز مہاجن کو بھی ادا ہونی چاہئے ۔پھر ایک سوال یہ بھی اٹھا یا جاتا ہے کہ اس زمانے میں تو تجارت کے ساتھ سود کا کوئی تعلق نہیں تھا ۔یعنی تجارتی قرض سود نہیں تھا ۔اس پر عرض کرونگا کہ قرآن پاک نے بھی قریش کے بارے میں کہا کہ ان کے کاروان چلتے تھے۔ گرمیوں کے کاروان ایران اور یمن کی طرف اور سردیوں کے شام اور روم کی طرف تو اس کے بارے میں پوری تاریخ میں ایک بڑی واضح بات تھی جو احادیث میں بھی موجود ہے  ۔وہ اسی نظام کے تحت اپنا مال لیکر جاتے تھے اور منافع کماتے تھے ۔ ابوسفیان اور دیگر کی قیادت میںمکہ سے جو کاروان جاتے تھے وہ اسی انداز کے تھے ۔ حضرت عباس ؓ کے جس سود کے معاف کرنے کے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے حجتہ الوداع کے موقع پر فرمایاتھا کہ میں اپنے خاندان اور اپنے چچا کا سود سب سے پہلے معاف کرتا ہوں ،یہ تجارتی سود ہی تھا۔جو آیات تلاوت کی گئی ہیں ان میں اللہ نے واضح کردیا ہے کہ سودخور کے خلاف اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف سے اعلان جنگ ہے ۔یہ ایک مقدمہ تھا جو سامنے آیا کہ جب بنو ثقیف طائف والوں نے اسلام قبول کرلیا تو ان کے بڑے بڑے سرداروں عبد یمین،مسعود اور ربیعہ وغیر ہ جنہوں نے بنو مغیرہ سے قرض لیا ہوا تھا ،اس کا سود دینے سے انکار کردیا ۔ان لوگوں نے اپنی کسی حاجت کیلئے نہیں بلکہ تجارت کیلئے قرض لیا تھا ۔وہ امیر لوگ اور سردار تھے ،سوددے بھی سکتے تھے مگر انہوں نے اللہ کے حکم کی اطاعت میں سود دینے سے انکار کردیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ سود حرام ہوگیا ہے اس لئے ہم نہیں دیں گے ۔یہ معاملہ حضرت کعب بن اسید ؓ کے سامنے پیش ہوا جن کو حضور ﷺ نے مکہ کا گورنر بنایا تھا۔انہوں نے یہ معاملہ اللہ کے نبی ﷺ کے پاس بھیجا ۔اس وقت سود کے حرام ہونے کی آیات نازل ہوچکی تھیں ۔حضرت زبیر بن العوام ؓ بڑے جلیل القدر صحابی ہیں ،ان کے پاس لوگ اپنی امانتیں رکھتے تھے ۔وہ لوگوں سے کہتے تھے ،آپ میرے پاس بطور امانت رکھنے کی بجائے یہ رقم مجھے قرض دے دو۔امانت اگر چوری یا ضائع ہوجاتی ہے تو جس کے پاس امانت رکھی جاتی ہے اس پر کوئی تاوان نہیں ہے لیکن اگر قرض ہوا تو وہ واپس دینا پڑتا ہے ۔حضرت زبیر ؓ قرض کی یہ رقم تجارت میں لگاتے تھے۔ جب وہ فوت ہوئے تو ان کے ذمہ 22لاکھ درہم ( جو آج کے حساب سے تقریبا 6کروڑ )بنتا ہے ،ادا کیا گیا ۔

لاہور:3مقامات پر احتجاج جاری، کراچی کے بعض علاقوں میں انٹرنیٹ بند

حضرت امام ابو حنیفہ ؒ نے بھی اسی طرح اس دور کے حساب سے پوری ٹیکسٹائل انڈسٹری لگائی ۔لوگوں سے رقم لی اور انہیں مضاربت کے حساب سے ادائیگیاں کیں۔قرآن پاک نے یہ بھی فرمایا ہے کہ جس کو تم نے قرض دیا ہے وہ تنگ  دست ہوتو اسے معاف کردو۔قرض دینے کا سلسلہ صرف تنگ دست کیلئے ہی نہیں بلکہ مالدار کیلئے بھی ہے ۔

بنک انٹرسٹ کے بارے جو ایک بحث ہے۔ مہاجن اب منظم ہو گیا ہے ایک آدمی کچھ لوگوں کو قرض دے اور اس پر سود لے۔ ان کے خلاف تو اعلان جنگ ہے اگر وہ ایک ادارہ یا کمپنی بن جائے اور منظم ہو کر اس چیز کو پھیلا دے تو اس کے بارے میں بھی وہی حکم ہے جو فرد واحد کے لیے ہے۔ حجم بڑھ جانے سے اس کے حرام ہونے میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ حرام چیز کم ہو یا زیادہ وہ حرام ہے جس طرح شراب ایک قطرہ ہو یا ڈرم وہ حرام ہی رہے گی۔ قرآن و حدیث میں ایسی کو ئی نص موجود نہیں کہ تجارت کے لیے دیے گئے قرض پر سود لیا جا سکتا ہے۔ حضورؐ نے سود کے بارے میں بڑی سخت وعید کی اور فرمایا کہ سود کے ستر گناہ ہیں اور چھوٹے درجے کا گناہ یہ ہے جیسے کوئی اپنی ماں کے ساتھ بدکاری کرے۔ اتنی بڑی بات چند مہاجنوں یا سود خوروں کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ پورے سودی نظام کے بارے میں ہے، پوری سودی معیشت کے بارے میں ہے۔ بارہ سو سالہ مسلم تاریخ کے اندر سودی معیشت کا کوئی ذکر نہیں ملتا۔ اس کے بعد یہ خرابیاں شروع ہوئیں۔

بے رحم کورونا مزید 118 زندگیاں نگل گیا، 5 ہزار 395 نئے کیسز سامنے آ گئے

قرآن پاک نے تجارت اور سود کا جو فرق بیان کیا ہے وہ یہ ہے کہ تجارت کے اندر ایک آدمی مساویانہ انداز میں نفع اور نقصان کے اندر شامل ہوتا ہے۔ لیکن جو سود پر رقم دیتا ہے وہ صرف نفع میں شامل ہوتا ہے نقصان پورے کا پورا کاروبار کرنے والے کو اٹھانا پڑتا ہے۔ اگر کوئی مال خراب یا ضائع ہو جاتا ہے اس میں وہ شامل نہیں ہوتا۔ قرض لینے والے کو صرف ایک مہلت ملتی ہے وہ اس کے حق میں چلی جائے یا خلاف چلی جائے۔

تجارت کے اندر جو نفع لیتا ہے وہ ایک دفعہ لیتا ہے جب کہ سود کا سلسلہ ملٹی پلائی ہوتا رہتا ہے۔

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

اسد اللہ غالب


مشہور ٖخبریں
  • واویلا مچانے کی ضرورت نہیں 

    Apr 02, 2021
  • سرپیٹ لینے کی تیاری 

    Apr 12, 2021
  • ’’تزویراتی ‘‘ محاذ پر بنامنظر

    Apr 09, 2021
  • سوشل میڈیا مضمرات : ’’مفت ویکسین ‘‘

    Apr 06, 2021
متعلقہ خبریں
  • مادر ملت کا الیکشن چوری ہوا:کیپٹن صفدر

    Oct 31, 2020 | 14:21
  • کرونا پروٹوکول دھرا رہ گیا،بنگلہ دیش میں عالم دین کے جنازے ...

    Apr 21, 2020 | 10:19
  • سپریم لیڈر کی دولت کرونا سے متاثرہ عوام پر خرچ کی جائے: ...

    Apr 14, 2020 | 11:18
  • حضرت عیسی کے مجسمے کی مجوزہ تعمیر کیخلاف بی جے پی اور آرایس ...

    Jan 14, 2020 | 16:41
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی ناظم الامو رکی ...

    Apr 15, 2021 | 23:11
  • امریکہ کبھی بھی افغانستان میں ہمیشہ رہنا نہیں چاہتا تھا۔ ...

    Apr 15, 2021 | 22:36
  • افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلاامن عمل میں پیش رفت کے ...

    Apr 15, 2021 | 22:16
  • پاکستان اور بھارت میں تعلقات کی بحالی کیلئے ثالثی کررہے ...

    Apr 15, 2021 | 22:05
  • وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا صوبہ بھر کے رمضان بازاروں میں ...

    Apr 15, 2021 | 21:32
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • رمضان میں مہنگائی، امن و امان کی صورتحال اور ...

    Apr 15, 2021
  • ’’فکرناٹ‘‘ کہنے کی عادت

    Apr 15, 2021
  •  اے ایچ کاردار اور فضل محمود نہ ہوتے تو کیا ...

    Apr 14, 2021
  • برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ!!!!

    Apr 14, 2021
  • رحمن صاحب: ’’اچھے زمانے تھے‘‘

    Apr 14, 2021
  • 1

    ترکی امن کانفرنس کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے امریکہ طالبان جنگ بندی معاہدے پر عمل ...

  • 2

    رمضان : گرانفروشوں کی من مانیاں 

  • 3

    کرونا کی بڑھتی شدت انتہائی احتیاط کی متقاضی 

  • 4

    وزیر خارجہ کے دورۂ جرمنی سے پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوئے ہیں

  • 5

     احتجاج مظاہرے‘ پولیس پر تشدد 

  • 1

    جمعرات ‘2 ؍ رمضان المبارک  1442ھ‘  15؍ اپریل2021ء 

  • 2

    بدھ  ‘  1442ھ‘  14؍ اپریل2021ء 

  • 3

    منگل  ‘  29شعبان المعظم   1442ھ‘  13؍ اپریل2021ء 

  • 4

    پیر  ‘  28شعبان المعظم   1442ھ‘  12؍ اپریل2021ء 

  • 5

    اتوار  ‘  27شعبان المعظم   1442ھ‘  11؍ اپریل2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • وزیر اعظم کے نام عوام کی شکایت 

    Apr 15, 2021
  • پاک بھارت رابطے اور کشمیر

    Apr 15, 2021
  • رمضان المبارک کا آغاز اور گورننس

    Apr 15, 2021
  • زکٰوۃ کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت

    Apr 15, 2021
  • پی ڈی ایم کی ٹوٹ پھوٹ کے بعد 

    Apr 15, 2021
  • رمضان المبارک کی برکتیں

    Apr 15, 2021
  •    طاقتور حکمران اور بے بسی؟

    Apr 15, 2021
  • فریضہ زکوٰۃ  اور رمضان المبارک

    Apr 15, 2021
  • بڑی طاقتوں کے رویے

    Apr 15, 2021
  • ریاست  ہوتی ہے ماں جیسی 

    Apr 15, 2021
  • 1

    ڈاکٹر مسیحا بنیں، انسانیت کی خدمت کریں

  • 2

    صوبائی ملازمین اور پنشنرز کہاں جائیں؟

  • 3

    سب سے بڑا سخی کون، قصہ تین صحابہؓ  کا

  • 4

    آئی ایم ایف اور مہنگائی

  • 5

    معذور و معمر شخص کی مالی مشکلات 

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عالمگیر پیغام (۳) 

  • 2

    عالمگیر پیغام (۱)

  • 3

    انقلابِ فکر و عمل (۲) 

  • 4

    صبر 

  • 5

    انقلابِ فکر و عمل (۱) 

  • 1

    مملکت پاکستان

  • 2

    حکومت کا پہلا فرض

  • 3

    جمہوریت

  • 4

    ہمیں ہر روز سبق

  • 5

    متحد

  • 1

    طواف و حج

  • 2

    میرا خیال ہے

  • 3

    ’’تن بہ تقدیر‘‘

  • 4

    وہ جس کے ہاتھ

  • 5

    آرزو

منتخب
  • 1

    سرپیٹ لینے کی تیاری 

  • 2

    ’’تزویراتی ‘‘ محاذ پر بنامنظر

  • 3

    وزارت اطلاعات میں فواد چودھری کی واپسی

  • 4

    ’’فکرناٹ‘‘ کہنے کی عادت

  • 5

    رحمن صاحب: ’’اچھے زمانے تھے‘‘

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

     اداکارہ سارہ خان کی طبیعت ناساز ہونے پر ہسپتال داخل

  • 2

    پی ٹی آئی عمران خان کی جماعت نہیں ہے: اکبر ایس بابر

  • 3

    پنجاب میں شدید بارشوں کا خطرہ، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا

  • 4

    محمد رضوان کرکٹر آف دی ایئر کی فہرست میں شامل

  • 5

    تحریک لبیک جیسے شدت پسند گروہ اسلام کی شناخت کو بدلنا چاہتے ہیں،فواد چوہدری

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group