Waqt News
Tuesday | March 09, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • وزیر اعظم کے خود اعتماد کا ووٹ لینے کی آئین میں جگہ نہیں: شاہد خاقان
  • استاد پٹھانے خان کو مداحوں سے بچھڑے 21 برس بیت گئے
  • ملزم گرفتار،آتش بازی کا سامان برآمد
  • ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں خواتین کا اہم کردار رہا ہے:نورش عمران
  • نوشہرہ ورکاں:پتنگ بازی پر نوجوان گرفتا

جہانگیر خان ترین سے ایک ملاقات!!!!!!

Feb 18, 2021 4:51 AM, February 18, 2021
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
جہانگیر خان ترین سے ایک ملاقات!!!!!!

جہانگیر ترین صرف کامیاب سیاست دان ہی نہیں بلکہ کامیاب کاروباری شخصیت بھی ہیں۔ انہوں نے کاروبار اور سیاست دونوں جگہ محنت سے اپنا مقام بنایا ہے۔ آپ ان کے طرز سیاست سے اختلاف کر سکتے ہیں لیکن یہ نہیں کہہ سکتے کہ انہوں نے دوسروں کی ٹانگیں کھینچ کر یا دوسرے کے کندھے استعمال کر کے میدان سیاست میں جگہ بنائی ہے بلکہ انہوں نے بہتر فیصلوں، تعلقات اور وسائل کو بہتر انداز میں استعمال کرتے ہوئے سیاسی میدان میں جگہ حاصل کی ہے۔ آج اگر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے اور اگر عمران خان وزیراعظم ہیں تو اس کامیابی میں جہانگیر ترین کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف کو ملک کی بڑی اور طاقتور سیاسی جماعت بنانے کے لیے انہوں نے دن رات محنت کی ہے۔ ان کے ساتھ اور لوگ بھی اس جدوجہد کا حصہ رہے ہیں لیکن جہانگیر ترین کا نام نمایاں ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے وہ جماعت کے سربراہ عمران خان کے نہایت قریب تھے تو انہوں نے قریب رہنے کا حق بھی ادا کیا۔ جو ذمہ داری انہیں دی گئی اسے بہتر طریقے سے نبھانے کی کوشش کی۔ 

وزیر اعظم کے خود اعتماد کا ووٹ لینے کی آئین میں جگہ نہیں: شاہد خاقان

2013 سے 2018 کے دوران طرح کی سیاسی سرگرمیوں میں جہانگیرترین نمایاں نظر آتے ہیں اور 2018 کے عام انتخابات کے بعد حکومت سازی میں بھی جہانگیر ترین نے اپنی جماعت کے بہتر مستقبل اور عمران خان کو وزارت عظمی تک پہنچانے کے لیے جو کام وہ کر سکتے تھے دل و جان سے کیا۔ کسی بھی اکیلے شخص کے لئے یہ کام آسان نہیں ہوتا لیکن جہانگیر ترین نے صرف اور صرف ملک میں تیسری سیاسی قوت اور پاکستان کو روایتی طرز سیاست سے نجات دلانے کے لیے عمران خان کی قیادت میں اپنا کردار احسن انداز میں نبھایا۔ دو ہزار تیرہ سے دو ہزار اٹھارہ کے دوران بھی انہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین پر ذاتی حملے کرنے یا سخت زبان استعمال کرنے کے بجائے مہذب گفتگو کا راستہ ہی اختیار کیا۔ جتنا لمبا عرصہ وہ عمران خان کے ساتھ ملکر اپوزیشن کرتے رہے بدقسمتی سے کپتان کو وزیراعظم ہاؤس پہنچانے کے بعد وہ اتنا لمبا عرصہ ان کے ساتھ نہیں چل سکے۔ چینی سکینڈل سامنے آنے کے بعد دونوں کے درمیان پیدا ہونے والی دوریاں آج بھی برقرار ہیں۔  یہ دوریاں ختم ہوتی ہیں یا نہیں یا پھر یہ خلا بڑھتا چلا جائے گا اس کا فیصلہ تو وقت اور حالات نے کرنا ہے لیکن فوری طور پر اس کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔

استاد پٹھانے خان کو مداحوں سے بچھڑے 21 برس بیت گئے

جہانگیر ترین نے محنت سے مقام بنایا ہے اور جگہ حاصل کی ہے۔ ایک کاروباری شخصیت کی حیثیت سے وہ ہزاروں لوگوں کے لئے روزگار کا ذریعہ بھی بنے ہیں۔ وہ ایک بڑے اور کامیاب بزنس مین ہیں۔ اس حیثیت میں انہوں نے ملک و قوم کی خدمت تو کی ہے۔ لوگ یہاں اختلاف رائے کر سکتے ہیں لیکن مثبت پہلوؤں کو دیکھا جائے تو کئی ایسی چیزیں نظر آئیں گی جو بہت سے طاقتور افراد کر سکتے ہوں گے لیکن انہوں نے نہیں کیا۔ بہرحال جہانگیر ترین نے عمران خان کے ساتھ مل کر نظریاتی سیاست بھی کی اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے نظریاتی سیاست کو کامیاب بنانے کے لیے پاور پالیٹکس کا تڑکا بھی لگایا اور بظاہر ناممکن دکھائی دینے والے ہدف کو حاصل کر کے سیاسی مخالفین پر یہ ثابت کیا کہ بہتر اور بروقت فیصلے سیاسی میدان میں کامیابی کے لیے کتنے اہم ہوتے ہیں۔ گذشتہ دنوں جہانگیر ترین سے ایک طویل ملاقات میں ملک کے سیاسی حالات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ جہانگیر خان ترین سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں فوری طور پر کسی بھی سیاسی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے اور نہ ہی پاکستان کسی بڑی سیاسی تبدیلی کا متحمل ہوسکتا ہے۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ گزشتہ پچیس تیس برس کے دوران مختلف حکومتوں نے اپنا کردار بہتر انداز میں نہیں نبھایا اور پاکستان کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کے لیے جن اقدامات کی ضرورت تھی وہ نہیں کیے گئے۔ جہانگیر ترین کہتے ہیں کہ پاکستان کے مسائل حل کرنے کے بجائے مختلف حکومتوں نے ملک و قوم کے مسائل میں اضافہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج عام آدمی کے لئے زندگی مشکل تر ہوتی جا رہی ہے۔ جہانگیر خان ترین کہتے ہیں کہ ان کی عمران خان کے ساتھ طویل رفاقت اور سیاسی جدوجہد ایک مقصد کے لیے تھی۔ وہ کہتے ہیں کہ سیاسی جدوجہد سے بھرپور یہ دور میرے سیاسی کیریئر کا ایک یادگار حصہ ہے۔ اس دوران میں نے پاکستان کے نوجوان کی آنکھوں میں ایک نیا جذبہ دیکھا ہے، میں نے بہتر پاکستان کے لیے ولولہ دیکھا ہے، میں نے نوجوانوں میں ملک کی خدمت کی لگن دیکھی ہے۔ اللہ کرے کہ ملک کے نوجوانوں کے خوابوں کو تعبیر ملے۔ پی ٹی آئی کی حکومت عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں کامیاب ہو۔

ملزم گرفتار،آتش بازی کا سامان برآمد

 جہانگیر ترین کہتے ہیں کہ یہ حقیقت ہے کہ آج وزیراعظم عمران خان کے ساتھ تعلقات ماضی جیسے نہیں رہے لیکن اس کے باوجود وہ آج بھی دل و جان سے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اور وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہیں۔ زندگی میں اور سیاسی معاملات کے دوران تعلقات میں اتار چڑھاؤ او آتا رہتا ہے۔ عمران خان کے ساتھ احترام کا رشتہ اب بھی قائم ہے۔ عمران خان سے دور ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ میرا پاکستان تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جماعت کو جب بھی میری ضرورت ہوگی جب بھی مجھے بلایا جائے گا میری خدمات ہر طرح سے حاضر ہیں۔ میں عمران خان کے ساتھ کسی عہدے، وزارت کے لیے نہیں چلا تھا۔ میرا مقصد ملک میں نئی سیاسی جماعت کو کھڑا کرنا اور عوام کو باری حکومت کرنے والے مفاد پرست عناصر سے چھٹکارہ دلانا تھا۔ ایسے حکمرانوں سے چھٹکارہ دلانا تھا جنہوں نے ملک و قوم کو قرضوں کے جال میں پھنسایا اور نسلوں کو مقروض کر دیا۔ مجھے عمران خان سے کسی عہدے یا کسی بھی قسم کے فائدے کا لالچ نہیں تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ایک طرف ہونے کے باوجود میں آج بھی مقصد سے جڑا ہوں۔ میرا عمران خان سے تعلق مقصد سے تعلق ہے اور وہ مقصد ملک و قوم کی بہتری ہے۔

ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں خواتین کا اہم کردار رہا ہے:نورش عمران

چینی سکینڈل کے حوالے سے جہانگیر خان ترین کہتے ہیں کہ میرا اس میں کوئی منفی کردار نہیں ہے نہ میں نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہے۔ میں یہاں بیٹھا ہوں اپنا کاروبار کر رہا ہوں اور ہر طرح کی تحقیقات کے لیے پہلے بھی خود کو پیش کیا آئندہ بھی حاضر ہوں۔ اس سارے عمل میں کوئی غلطی کوتاہی ضرور ہو سکتی ہے لیکن چینی کی قیمتیں بڑھانے میں میرا کوئی کردار نہیں ہے۔ یہ سارا معاملہ ڈیمانڈ اینڈ سپلائی، پروڈکشن کاسٹ، انٹرنیشنل مارکیٹ کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ جب ملک میں چینی کی فی کلو لاگت میں اضافہ ہوا تو پھر قیمت میں اضافہ کیسے رک سکتا ہے۔ جب بجلی، گیس، پیٹرول، گنے کی قیمت بڑھ جائے تو چینی کی قیمت کیسے کم رہ سکتی ہے۔ جب گنے سے لے کر چینی تیار کرنے والی ہر چیز مہنگی ہو جائے تو پھر چینی ساٹھ روپے فی کلو کیسے فروخت ہو گی۔ میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ حکومت چینی امپورٹ نہ کرے اگر حکومت چینی امپورٹ کرنا چاہتی ہے ضرور کرے لیکن ساتھ ہی یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ ہم اپنی صلاحیت کے مطابق ملک میں جتنی چینی کی ضرورت ہوتی ہے وہ پیدا کرتے ہیں۔ حکومت کو کس نے روکا ہے ناجائز منافع خوروں کے خلاف ایکشن نہ کرے، مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف ایکشن ضرور کرے۔ میں حکومت میں کاروبار کرنے کے لیے تو نہیں آیا تھا میرا بزنس تو پہلے سے چل رہا ہے میں نے کبھی کسی معاملے پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی۔ چودھری صاحب میں اس ملک سے ہوں، یہ میرا ملک ہے۔ میرا سب کچھ اسی ملک سے منسلک ہے۔ جو کچھ ملک نے مجھے دیا ہے وہ لوٹا سکوں تو بہت خوش قسمتی ہو گی۔

نوشہرہ ورکاں:پتنگ بازی پر نوجوان گرفتا
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

محمد اکرم چوہدری


مشہور ٖخبریں
  • عمران حکومت کے لئے ’’ستّے خیراں‘‘۔

    Feb 25, 2021
  • گیلانی: فخر امام ٹو

    Mar 05, 2021
  • سینٹ الیکشن …اورواوڈا کامقدر 

    Mar 04, 2021
  • پرویز رشید سینٹ سے باہر 

    Feb 24, 2021
متعلقہ خبریں
  • جہانگیر ترین سرکاری میٹنگز میں بیٹھیں تو مریم اورنگزیب او ر ...

    Apr 01, 2019 | 15:42
  • وزیراعظم عمران خان کی اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات

    Jan 06, 2021 | 17:14
  • ایڈمرل امجد خان نیازی نے پاک بحریہ کی کمان سنبھال لی

    Oct 07, 2020 | 09:55
  • کامیڈی کے شہنشاہ امان اللہ خان کو بچھڑے ایک سال بیت گیا

    Mar 06, 2021 | 11:09
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • وزیر اعظم کے خود اعتماد کا ووٹ لینے کی آئین میں جگہ نہیں: ...

    Mar 09, 2021 | 10:29
  • استاد پٹھانے خان کو مداحوں سے بچھڑے 21 برس بیت گئے

    Mar 09, 2021 | 10:00
  • لاہور: ڈیرن سیمی کی نوجوانوں کیساتھ ٹیپ بال کرکٹ کھیلنی کی ...

    Mar 09, 2021 | 09:44
  • واٹس ایپ نے نئے فیچر کی آزمائش شروع کردی

    Mar 09, 2021 | 09:40
  • اسٹاک مارکیٹ کریش سرمایہ کا ر ایک کھرب 9ارب سے محروم

    Mar 09, 2021
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • خطے میں ہلچل مچا دینے والا خط

    Mar 09, 2021
  • اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں نیچی ...

    Mar 09, 2021
  • ’’کٹ‘‘ لگانے کا ماحول اور اندھی نفرت و عقیدت 

    Mar 08, 2021
  •   اپوزیشن کے بغیر وزیراعظم عمران خان اعتماد کا ...

    Mar 07, 2021
  • وزیر اعظم کی اپوزیشن پر لفظی بمباری،مسلسل تسبیح ...

    Mar 07, 2021
  • 1

    اعلان خوش آئند‘ عوام کو اب اسکے حقیقی ثمرات نظر بھی آنے چاہئیں

  • 2

    دہشت گردی کیخلاف  شکنجہ مزید کسنے کی ضرورت

  • 3

    افغانستان میں عبوری حکومت ،  فریقین کی رضامندی ضروری

  • 4

    سکیورٹی ادارے متحرک و فعال ، دہشتگردوں کو منظم ہونے سے بہرصورت روکنا ہے 

  • 5

    حکومت ریلوے حادثات  پر قابو پانے کیلئے اقدامات کرے 

  • 1

    منگل ‘  24رجب المرجب  1442ھ‘  9؍مارچ 2021ء 

  • 2

    پیر ‘  23رجب المرجب  1442ھ‘  8؍مارچ 2021ء 

  • 3

    قومی اسمبلی کے باہر اپوزیشن رہنمائوں پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی چڑھائی

  • 4

    ہفتہ‘  21رجب المرجب  1442ھ‘  6؍مارچ 2021ء 

  • 5

    جمعۃ المبارک 20رجب المرجب  1442ھ‘  5؍مارچ 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • الیکشن کے فیصلے اورفیٹف کے فیصلے (۲)

    Mar 09, 2021
  • اپوزیشن کی جدوجہد کا اونٹ …

    Mar 09, 2021
  • کیسے کیسے ایسے ویسے ہو گئے۔۔۔۔

    Mar 09, 2021
  • سیکرٹ بیلٹ۔ کہیں ہپ‘ کہیں تھُو

    Mar 09, 2021
  • سیاسی اتار چڑھائو

    Mar 09, 2021
  • پڑھنا لکھنا چھوڑ دیا ہے میرے شہر کے لوگوں نے

    Mar 09, 2021
  • برآمدات اور درآمدات میں توازن کی ضرورت

    Mar 09, 2021
  • کیا یہ صدارتی نظام کیلئے رچایا گیا ڈراماتھا؟

    Mar 09, 2021
  • عورت، عورت، عورت!!!

    Mar 09, 2021
  • سیکرٹ بیلٹنگ کے کاغذی شیر اوپن پولنگ میں ڈھیر

    Mar 09, 2021
  • 1

    کمشنر راولپنڈی کی فوری توجہ چاہیے

  • 2

    پاکستان برائے فروخت کیوں

  • 3

    گلدستہِ روحانیت کا فیضان 

  • 4

    بے روزگاری کا خاتمہ کیا جائے 

  • 5

    موبائل فونز کے استعمال میں مشکلات

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    صبر

  • 2

    احساس

  • 3

    جنت کی نعمتیں

  • 4

    دروغ گوئی سے اجتناب

  • 5

    نماز کی تاکید

  • 1

    دوست

  • 2

    کتاب 

  • 3

    یقین

  • 4

    قسم 

  • 5

     خیانت

  • 1

    زمانہ

  • 2

     انسانیت

  • 3

    نغمہ

  • 4

    دعا 

  • 5

    زوالِ

منتخب
  • 1

    گیلانی: فخر امام ٹو

  • 2

    سینٹ الیکشن …اورواوڈا کامقدر 

  • 3

    ’’کٹ‘‘ لگانے کا ماحول اور اندھی نفرت و عقیدت 

  • 4

    آج سینٹ الیکشن: ووٹنگ خفیہ ہو گی یا اوپن ؟

  • 5

     آصف زرداری کو سلام!!!!!

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    بھارت میں رخصتی کے وقت زیادہ رونے سے دلہن ہلاک

  • 2

    کیپٹن ریٹا ئرڈ صفدر کیخلاف کیس میں مریم نواز کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ

  • 3

    مجلس احرار اسلام پاکستان کا ممتاز عالم دین مفتی محمد عثمان کے انتقال پر تعزیت اور ...

  • 4

    فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا

  • 5

    پاپائے روم کی عراق کے دورے کے دوران ایلن کردی کے والد سے ملاقات

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group