پچھلے دنوں گائوں میں تھا تو ایک نشست میں ملکہ برطانیہ کے پوتے ہیری اور انکی بیگم میگھن کے حوالے سے بڑی دلچسپ گفتگو ہوئی۔ دیہاتیوں کو سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ جوڑے نے شاہانہ زندگی چھوڑ کر ایک عام آدمی کی زندگی گزارنے کا فیصلہ کیوں کیا۔ شاہی محل میں آخر انہیں تکلیف کیا تھی۔ ہمارے ایک بزرگ جو ماشاء اللہ 90 کو ٹچ کر رہے ہیں ، کان کے پیچھے ہاتھ دھرے آگے کو جھک کر بات سننے اور سمجھنے کی کوشش کر رہے تھے ، جب کچھ کچھ پلّے پڑ گئی تو تکیے کو ٹیک لگا کر بولے، شاہ جی! یہ تو بتائو کہ کیا وہ ملکہ کے خاندان سے تھی یا ذات برادری کی تھی ۔ نفی میں جواب پا کر بابا جی کی فوک وزڈم نے انگڑائی لی۔ سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور بولے۔ پوتے کیلئے بہو تلاش کرتے وقت ملکہ کو کچھ تو سوچنا چاہئے تھا۔ لوگ ایسے ہی خاندان نہیں ڈھونڈھتے۔ چلتی پھرتی لڑکی اٹھا لائے، یہ تو ہونا ہی تھا!
٭…٭…٭
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024