یہ پان اور موبائل کی دکانیں؟
مکرمی! آج کی نوجوان نسل جس تیزی سے منشیات کی طرف بڑھ رہی ہے‘ اس سے نوجوان صحت اور تندرستی کو اتنی جلدی کھو رہے ہیں کہ چھوٹی چھوٹی عمر کے بچے اپنی عمر سے کہیں زیادہ نظر آتے ہیں۔ آج پان سگریٹ کے کھوکھوں پر اتنا رش ہوتا ہے کہ ایک ایک لڑکا مختلف قسم کی منشیات گٹکا‘ نسوار‘ قوام کا حد تک عادی ہوچکا ہے۔ یہ گٹکا مختلف قسم کے تمباکو کا امتزاج‘ چھالیہ‘ چونا‘ کتھاہ ملا کر بنایا جاتا ہے ۔ پچر پچر کرتے یہ بچے عجیب قسم کے باتوں کے فیشن‘ جینز پیٹھ پر سے گر کر کولہوں تک آئی ہوتی ہے نہ توکوئی پھل کھانے کے قابل ہوتے ہیں نہ ہی کوئی اچھا کھانے کے رسیا ہوتے ہیں۔ ان نوجوانوں کے منہ سے پان کھاتے وقت اتنی تیز خوشبو آتی ہے کہ پاس بیٹھے ہوئے شخص کی آنکھوں سے پانی نکل آتا ہے۔ یہی حال موبائل کی دکانوں کا ہے جہاں پر ہر وقت نوجوان لڑکے لڑکیاں مہنگے سے مہنگے موبائل فون خرید رہے ہوتے ہیں۔ پھر ان کی مرمت کا کام ہر دکاندار منہ مانگی قیمت مانگتے ہیں۔ موبائل کی وباء نے نوجوانوں کو پڑھائی سے ہٹا کر فیس بک‘ واٹس اپ‘ گوگل کی طرف لگا دیا ہے جس سے نوجوان نسل بری طرح متاثر اور تباہ ہورہی ہے۔ چھوٹے سے چھوٹے بچوں کو موبائل فون کا استعمال آتا ہے۔ کیا یہ تمام عوامل نوجوان نسل کا مستقبل تباہ کر رہی ہے۔(طاہر شاہ سابق فرسٹ کلاس کرکٹر دھرمپورہ لاہور)