حقوق حاصل کرکے دم لیں گے، چھیننا بھی آتا ہے، ایسا اقدام نہیں کرتے: محمود اچکزئی
بنوں ( آن لائن+ نامہ نگار) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے بنوں میں پارٹی رہنماء رحم زاد خان مرحوم کی 34 ویں برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ہر دور اور ہرحال میں افغانستان اور پاکستان کے تمام پشتونوں کے حقوق اور بقاء کی بات کی ہے اور قربانی دے کر جنگ لڑی ہے اس بناء پر ہمیں بے حساب قتل کیا جا رہا ہے۔ ہمیں اپنے مشترکہ دشمن کیخلاف جرگے کرنا ہوں گے، سب سے طاقتور ہماری پشتون قوم ہے اور مظلوم اور تقسیم بھی ہم ہیں امو سے اباسین تک کا علاقہ حصرت عیسی علیہ السلام سے500برس پہلے بھی ہمارا علاقہ تھا جو کسی نے خیرات میں نہیں دیا ہمارے آباو اجداد نے 18ویں صدی میں انگریز کی ہڈیاں توڑی تھی اُنہوں نے کہا کہ قوم کبھی بھی دہشت گرد نہیں ہو تی غلطیاں قوم نے نہیں بلکہ ہمیشہ ڈیورنڈ لائن جیسی غلطیاں مذاکرات کے میز پر ہوئی ہیں پاکستان بننے کے بعد مسلم لیگ کے علاوہ کوئی اور پارٹی نہیں تھی۔ اس وقت کے پشتون رہنماؤں با چا خان، عبدالصمد خان، عثمان گل، حیدر بخش، افتحارالدین و دیگر نے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر نیشنل عوامی پارٹی بنائی جس کا ایک ہی مقصد تھا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اس میں تمام اقوام کو برابر کے حقوق دینے ہوں گے جب دیگر اقوام کے بچوں کو حقوق ملتے ہیں تو ہمیں دینے کی صورت میں قیامت تک زندہ باد رہے گا ہم اپنے حقوق زندہ باد و مردہ باد دونوں نعروں کے ذریعے حاصل کرکے دم لیں گے جب پنجاب کا بیٹا پروفیسر ہمارا بچہ چپڑاسی ہو گا تو ایسا ہر گز نہیں مانتے ہم اپنے حقوق زندہ باد مردہ ہر صورت میں مانگتے ہیں زبردستی چھیننا بھی آتا ہے مگر ہم ایسا اقدام نہیں اُٹھاتے پشتونوں کے علاقوں میں قدرتی وسائل کے بے پناہ ذخائر ہیں مگر اس پر اختیار پنجاب کا ہے ہمارے علاقوں میں عراق اورخلیجی ممالک سے بھی زیادہ تیل کے ذخائر موجودہیں مگر ہمیں اس پر اختیار نہیں دیا جاتا نہ ہی حصہ دیا جا تا ہے اُنہوں نے کہا کہ نقیب اللہ محسود کی شہادت نے تمام پختونوں کا غصہ جمع کر دیا ہے اور آج پوری دنیا نے پشتونوں کے اس دھرنے سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ہر قسم کا تعاون کیا ہے۔ پاکستان میں پشتون غلامی تسلیم کرتے ہیں تو اس سے بے غیرت کوئی نہیں ہم نے پاکستان تسلیم کیا ہے لیکن غلامی تسلیم نہیں کرتے پاکستان میں امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے۔