سینیٹ نے پابندی ازواج اطفال(ترمیمی بل 2018) قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بھیج دیا۔ بل کی رو سے 18سال تک کی عمر کے بچوں کو بچہ تصور کیا جائے گا۔ بل پر جماعت اسلامی اور جمعیت علماء اسلام (ف) شدید احتجاج کرتے ہوئے اس کو قرآن وسنت کے خلاف قانون سازی قرار دے دی اور بل کو کمیٹی کے بجائے اسلامی نظریاتی کونسل بھیجنے پر زور دیا بل سینٹر شیری رحمان نے پیش کیا ۔ منگل کو سینیٹ میں سینیٹر شیری رحمان نے پابندی ازواج اطفال (ترمیمی) بل 2018پیش کیا۔بل منظوری کے بعد جس کا اطلاق اسلام آباد اور ملحقہ علاقوں پر ہوگا۔پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سندھ میں اس حوالے سے ایک بل پاس ہو چکا ہے جب کہ بلوچستان، کے پی اور پنجاب میں قانون سازی ہو رہی ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ 18 سال سے کم عمر فرد ووٹ نہیں ڈال سکتا شادی کیسے کر سکتاہے، ہر بیس منٹ میں ایک خاتون دوران زچگی فوت ہو جاتی ہے۔حکومت کے وزیر برائے پارلیمانی معاملات علی محمد خان نے سینیٹ ارکان کو بتایا کہ بل میں کچھ قانونی اور اسلامی سقم موجود ہیں، ان تمام پہلووں پر تفصیلی غور کی ضرورت ہے۔ ایسا قانون نہ بنائیں جس سے نکاح کرنا مشکل ہو جائے اور زنا کرنا آسان ہو جائے ہمیں وہ قانون بنانے چاہیں جس سے نکاح کرنا آسان اور زنا کرنا مشکل ہو اس بل پر اسلامی نظریاتی کونسل بھی رائے لی جائے جس پر قائمقام چیئرمین سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا نے بل کو قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بھیج دیا بات کی اجازت نہ دینے پر جماعت اسلامی اور جمعیت علماء اسلام کے ارکان سینیٹ سے شدید احتجاج کیاجس پر مشتاق احمد خان نے کہا کہ بل میں بچے کی جو تعریف کی ہے وہ اسلام کی تعریف کے خلاف ہے ۔ 18سال کے عمر کو بچے کی عمر قرار دیا گیا ہے جبکہ اسلام پاکستان کا سرکاری مذہب ہے اسلام میں بچے کی تعریف ہر خطے میں مختلف ہے پاکستان میں 14سے 18سال کے بچے بالغ ہو جاتے ہیں اور اس پر شریعت کے احکامات لاگو ہوتے ہیں کمیٹی کے پاس بھیجنے سے پہلے بل کو اسلامی نظریاتی کونسل میں بھیجا جائے ۔ سینیٹر فیض محمد نے کہا کہ اس کے نام پر پاکستان قائم ہوا مگر آج اس کے ایوان میں قرآن و سنت کے خلاف بل پاس ہوں تو درد ہوتا ہے کیا اگر کوئی 18سال کی عمر میں مسلمان ہو جائے تو اس کو مسلمان نہ تصورکیا جائے ۔ رسولۖ نے حضرت علیکو نصیحت کی تھی کہ نماز پڑھنے ، جنازے اورنکاح کرنے میں دیر نہ کرو بل کو اسلامی نظریاتی کونسل بھیجا جائے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024