سینیٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مذمتی قرارداد منظور کرلی۔پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے ایوانِ بالا میں قرارداد پیش کی جس کے متن میں کہا گیاہے کہ بھارتی افواج کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کو دبا نہیں سکتیں۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے۔دوسری جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ پر بحث کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کررہا ہے، بھارت بات کرے، مذاکرات کرے، اس میں کشمیری شامل ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کو بتایا ہی نہیں کہ کشمیر میں کیا ظلم ہورہا ہے، ہم نے کسی فورم پر کشمیر میں خواتین پر مظالم کو نہیں اٹھایا، یہ نہیں ہوسکتا کہ کشمیریوں کا خون بہتا رہے اور ہماری حکومت کچھ نہ کرے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کا کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کرنے کی بات کرنا کافی نہیں، ہماری حکومت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں انسانی حقوق کی رپورٹ لے کر جائیں گے، اقوام متحدہ سے کہیں گے کہ کشمیر پرتحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024