وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار ملک واپس آئیں گے اور پیسے بھی واپس کریں گے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں، اسحاق ڈار سے زیادہ ان پیسوں کا انتظار ہے جو وہ ساتھ لے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر خزانہ وطن واپس بھی آئیں گے اور پیسے بھی واپس کریں گے۔اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف اپنا آخری الیکشن لڑ چکے، دونوں کی سیاست ختم ہو چکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں آئے تو پتا چلا کہ 12 ارب ڈالر نہ ہوئے تو ہم ڈیفالٹر ہو جائیں گے، پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو ڈالر 128 روپے کا تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سب سے بڑا چیلنج معیشت کا ہے، اصل سفر اب شروع ہوا ہے، ہمیں اپنے پاں پر کھڑے ہونا ہے، ہماری پہلی ترجیح تھی کہ دیوالیہ ہونے کے خطرے سے کیسے نکلیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن اور منی لانڈرنگ تھی، حکومت نے منی لانڈرنگ پر اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت میں 2 بڑے مسئلے کرپشن اور کرپشن کا پیسہ باہر بھجوانے کا تھا، سندھ کے حکمرانوں نے بھی کرپشن کی اور پیسہ باہر بھجوایا۔ان کا کہنا تھا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو مالی خسارے کا سامنا تھا، جس پر ہم نے چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سے بات چیت کی اور ادائیگیوں کے مسئلے کو حل کیا،وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان کو پاوں پر اس طرح کھڑا کرنا ہوگا کہ درآمدات کم اور برآمدات بڑھانی ہوں گی، ڈالر کے ذخائر اتنے کرنے ہوں گے کہ قرض لینے کی ضرورت نہیں پڑے لیکن یہ سب کرنے کے لیے ٹیکس کا نظام وسیع کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ اس مرتبہ ٹیکس ریٹرن میں مثبت رجحان سامنے آیا ہے اور رواں سال اس میں تقریبا دوگنا اضافہ ہوا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ 2017 میں 11 لاکھ 21 ہزار 5سو 23 ٹیکس ریٹرن فائل ہوئی تھیں جو رواں سال 15 لاکھ سے زائد ہوئی ہیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں، اس کے علاوہ ہم درآمدات کو کم اور برآمدات کو بڑھا رہے ہیں جبکہ ہم سے یہ شکایت کی گئی کہ آپ نے موبائل کی درآمدات پر ٹیکس لگا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ہر سال 2 ارب ڈالر کے موبائل، 90 کروڑ کی دالیں، ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کا پالم آئل درآمد کرلیتے ہیں اور جب تک ہم اس طرح کے اخراجات کو کم اور ٹیکس کے نظام میں نہیں لائیں گے ملک کیسے اپنے پاں پر کھڑا ہوگا۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس وقت ہماری قانونی ترسیلات زر 20 ارب ڈالر ہے جبکہ تمام اندازے کہتے ہیں کہ یہ 40 ارب ڈالر ہے اور بدقسمتی سے ہم 10 ارب ڈالر کے لیے دنیا بھر میں دھکے کھاتے ہیں، لہذا اگر ہم اپنی ترسیلات زر کو بڑھا کر قانونی طریقے میں لے آتے ہیں تو بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ روکنے کے لیے اقدامات کرنا شروع کردیے ہیں، گزشتہ حکومت کے 2 مسئلے تھے ایک کرپشن اور دوسرا کرپشن کا پیسہ باہر بھجوانا تھا۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سابق دور میں کرپشن کی گئی اور لانچوں اور ماڈلز کے ذریعے اس پیسے کو ملک سے باہر بھیجا گیا جبکہ ہم کرپشن روک کر منی لانڈرنگ بن کر رہے ہیں، ترسیلات زر کو قانونی کر رہے ہیں اور برآمدات بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا آنا بہت ضروری ہے، کرتارپور سرحد کھولنے کی سیاسی اہمیت کے ساتھ معاشی اہمیت بھی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ فرانس نے پاکستان کے لیے ٹریول ایڈوائزی تبدیل کرکے ریڈ سے گرین کردی ہے جبکہ جرمنی بھی اسے تبدیل کرنے کا سوچ رہا ہے۔اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارے امریکا کے ساتھ تعلقات مسلسل بہتر ہورہے ہیں اور امریکا نے طالبان مذاکرات میں کردار پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے، جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے پاکستان کی بین الاقوامی امیج میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے سی پیک سڑکوں کی حد تک محدود تھا لیکن وزیر اعظم کے حالیہ دورہ چین کے بعد ہم نے زراعت کو اس کا اہم حصہ بنا دیا ہے اور سڑکوں اور دیگر منصوبوں کو ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر لے کر جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ آئل ریفائنری کے معاہدے ہورہے ہیں، جس سے ہمیں ڈالر کی کمی نہیں ہوگی۔ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور آصف علی زرداری ہمارے لیے سیاسی چیلنج تھے، ہم نے سیاسی منزل حاصل کرلی ہے اور معاشی منزل بھی حاصل کرلیں گے۔وزیراطلاعات نے بتایا کہ ، برٹش ایئرویز نے پروازشروع کرنے کا اعلان کردیا ہے، سعودی عرب کے ساتھ آئل ریفائنری کا معاہدہ ہواہے اور متحدہ عرب امارات سے بھی اہم معاہدے ہوئے ہیں.
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024