سپریم کورٹ نے پاکپتن دربار اراضی کیس میں تحریری فیصلہ جا ری کر دیاجس میں قرار دیا گیا ہے کہ نواز شریف کی آمادگی کے بعد جے آئی ٹی تشکیل دی جارہی ہے سینیئر پولیس افسرخالق داد لک کو جے آئی ٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے جبکہ آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے بھی جے آئی ٹی کا حصہ ہوں گے۔فیصلے کے مطابق جے آئی ٹی کو عدالتی حکم کے ایک ہفتہ کے اندر تحقیقات کے ٹی او آرز مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔تحریری آرڈر میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے جے آئی ٹی کے ذریعے معاملے کی تحقیقات پر آمادگی کا اظہار کیا اور جے آئی ٹی سمیت کسی بھی ادارے سے تحقیقات کا کہا اس لئے نواز شریف کے تحریری موقف کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقات جے آئی ٹی سے کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جے آئی ٹی اپنے ٹی او آرز بنا کر عدالت میں پیش کر ے گی اورعدالت 27 دسمبر کو ٹی او آرز کی منظوری دے گی۔ یاد رہے سپریم کورٹ نے پاکپتن میں دربار کے گرد اوقاف کی زمین کی اراضی کی الاٹمنٹ غیر قانونی طریقہ سے ہونے پر ازخود نوٹس لیا تھا۔اس معاملہ میں نواز شریف پر الزام ہے کہ انھوں نے بطور وزیر اعلی پنجاب اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے پاکپتن مزارسے متصل اراضی وقف جائیداد قرار دینے کا نو ٹیفکیشن منسوخ کر دیا تھا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024