جیل میں قید (ن) لیگی رہنما محمد حنیف عباسی نے بذریعہ خط حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی کا استعفیٰ منظور کیا جائے۔ کیا یہ نیا پاکستان ہے کہ جیل میں بند سیاسی مخالف کی بیٹی سے بدلہ لیا جائے؟۔ نجی ٹی وی کے مطابق حنیف عباسی نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی کسی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہو گی۔ اس وقت بطور بے بس باپ معاملہ اللہ تعالیٰ پرچھوڑتا ہوں۔ کیمپ جیل لاہور میں ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے حنیف عباسی نے حکومت کو خط لکھا ہے اور کہا کہ ان کی بیٹی نے چار سال قبل اپنی گریجو یشن مکمل کی تھی اور اب وہ نوکری سے استعفیٰ دے چکی ہے اور وہ کسی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ میں اس وقت بے بس باپ ہوں جو اپنی بیٹی کی اس وقت کوئی مدد نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بیٹیاں اپنے باپ کا سہارا ہوتی ہیں تاہم وہ اس مشکل وقت میں اپنی بیٹی کی کوئی مدد نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنا سارا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپر د کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ ہی دیکھے گا۔ جبکہ حنیف عباسی نے وزیر قانون پنجاب راجا بشارت کو بھی خط لکھا ہے اور ایم ایس بینظیر بھٹو ہسپتال ڈاکٹر طارق نیازی کو کال کرنے اور ڈاکٹر اریبہ عباسی کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024