’’سینیٹر اعظم موسیٰ خیل کی خدمات مدتوں یاد رکھی جائیں گی‘‘
اسلام آباد (نیوز رپورٹر) ایوان بالا نے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر اعظم موسیٰ خیل کی وفات پر تعزیتی قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ ان کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے تعزیتی قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان سردار اعظم موسیٰ خیل کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے اور لواحقین سے ہمدردی و تعزیت کرتا ہے۔ سردار اعظم موسیٰ خیل نے اپنے علاقے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے بھرپور کام کیا، وہ 2002ء میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے، مارچ 2015ء میں بلوچستان سے جنرل نشست پر سینیٹر منتخب ہوئے اور سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاقات کے چیئرمین کے طور پر فرائض انجام دینے کے علاوہ قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ، بین الصوبائی رابطہ، پسماندہ علاقہ جات اور پٹرولیم کے رکن بھی رہے۔ انہوں نے ایوان بالا میں ہونے والی قانون سازی اور قومی و اہم امور پر بحث میں بھرپور حصہ لیا، وہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے کوشاں رہے، ان کی قومی و علاقائی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ قبل ازیں اجلاس کے آغاز میں قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ ظفر الحق نے ان کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ ہم نے سردار اعظم موسیٰ خیل کی صورت میں اپنے انتہائی پیارے ساتھی کو کھو دیا ہے، ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی رہے گی۔ قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ سینیٹر سردار اعظم موسیٰ خیل قومی معاملات، بلوچستان کے حقوق، روزگار کی فراہمی اور صوبائی اثاثوں کے تحفظ کے لئے ایک زوردار آواز تھے، ان کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان‘ سینیٹر چوہدری تنویر‘ سینیٹر میر کبیر‘ سینیٹر جاوید عباسی‘ سینیٹر نگہت مرزا‘ سینیٹر میر حاصل بزنجو‘ سینیٹر کشو بائی‘ سینیٹر عتیق شیخ‘ سینیٹر مشاہد اللہ خان‘ سینیٹر اعظم سواتی‘ سینیٹر ستارہ ایاز‘ سینیٹر رضا ربانی‘ سینیٹر کلثوم پروین‘ سینیٹر رحمن ملک‘ سینیٹر صلاح الدین ترمذی‘ سینٹر ثمینہ سعید نے کہا سینیٹر سردار اعظم موسیٰ خیل ہم میں موجود نہیں اور ان کی تعزیت کے لئے ریفرنس کر رہے ہیں، انکا ہر کسی کے ساتھ شفقت و محبت والا رویہ تھا۔ تعزیتی قرارداد پر سینیٹر کینتھ ویلمز، سینیٹر ثناء جمالی، سینیٹر نصیب اللہ بازئی، سینیٹر روبینہ خالد، سینیٹر نزہت صادق، سینیٹر ولید اقبال، سینیٹر مولانا فیض محمد اور سینیٹر صابر شاہ نے بھی اظہار خیال کیا۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں چیئرمین سینٹ نے سینیٹر اعظم موسیٰ خیل کی تعزیتی قرارداد پر ارکان کے اظہار خیال کے باعث نجی کارروائی معطل کر دی جس کے بعد قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے (آج) منگل کو وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دیدی۔ (آج) منگل کو وقفہ سوالات نہیں ہو گا جبکہ سرکاری ایجنڈے کے بجائے نجی کارروائی کا دن ہو گا۔ ایوان بالا کا اجلاس آج سہ پہر دن دوبجے ہوگا۔