1984 میں سکھوں کا قتل عام، کانگریس رہنما کو عمرقید سنادی گئی
نئی دہلی (صباح نیوز)بھارت کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کانگریس کے رہنما سجن کمار کو 1984 میں وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ہونے والے فسادات میں سکھوں کے قتل عام کے جرم میں عمر قید کی سزا سنادی گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں 73 سالہ سجن کمار کو وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل میں اشتعال پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا۔واضح رہے کہ 1984 میں اس وقت کے وزیراعظم اندرا گاندھی کو ان کے سکھ گارڈ نے قتل کردیا تھا، واقعے کے بعد مشتعل لوگوں نے تقریبا 3 ہزار سکھوں کو قتل کردیا تھا۔وزیراعظم اندرا گاندھی کی ہلاکت کے وقت سجن کمار حکمراں جماعت کانگریس پارٹی کے صوبائی وزیر تھے، انہیں 2013 میں رہا کیا گیا تھا لیکن وفاقی تفتیش کاروں کی اپیل پر ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ بدل دیا تھا۔عینی شاہدین کی گواہی کی بنیاد پر سجن کمار نئی دہلی میں سکھ خاندان کے 5 افراد کے قتل میں قصوروار قرار پائے۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد شدت پسندوں نے آزادانہ 3 دن تک ملک بھر کی سکھ خواتین کا ریپ، سکھ مردوں کا قتل اور ان کے گھروں، کاروباری مراکز کو نذر آتش کیا تھا۔ سکھ مخالف فسادات کی پوری لہر بھارت میں پھیل گئی تھی تاہم نئی دہلی میں ہزاروں سکھ برداری کے لوگوں کو گھروں سے باہر گھیسٹ کر انہیں زندہ جلا دیا گیا تھا۔