واہگہ سے 100کلو میٹر پر پائپ لائن سے پاکستان گیس لے سکتا ہے: بھارتی ہائی کمشنر
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان، بھارت ویزا معاہدہ کا باقاعدہ اطلاق ہو گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جبکہ تجارت کو مزید آسان اور فروغ دینے کیلئے بینکنگ سیکٹر کو آپریشنل کیا جا رہا ہے۔ واہگہ بارڈر سے 100کلو میٹر موجود گیس پائپ لائن سے پاکستان جلد گیس حاصل کر سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار بھارتی ہائی کمشنر شرت سبھروال نے ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد میں ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئی ویزا پالیسی سے صنعتکاروں کو 10 شہروں کا ایک سالہ ملٹی پل ویزا کا اجراءکیا جائے گا جسے پولیس رپورٹنگ سے بھی استثنیٰ حاصل ہوگا۔ بھارت اپریل 2013 ءتک منفی تجارتی لسٹ کو 604 سے کم کر کے 100 تک کر دے گا اور امید ہے کہ پاکستان بھی منفی لسٹ کو مزید کم کرے گا، دونوں اطراف کی حکومتیں تجارتی و سفارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہاں ہیں۔ پاکستان سے بھارت کو برآمدات میں کسٹمز، لیبارٹری ٹیسٹنگ اور باہمی تجارتی معاملات کے حل کیلئے معاہدے ہو چکے ہیں جبکہ ان پر عملدرآمد جلد شروع ہو جائیگا۔ کرکٹ سیریز کے دوران پاکستانی ٹیم کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی جائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ واہگہ اور اٹاری کے ذریعے اتوار کے علاوہ روزانہ 13 گھنٹے تجارت ہو رہی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ کھوکھرا پار اور گنڈا سنگھ کے ذریعے بھی تجارت جلد شروع کی جائیگی کیونکہ زمینی تجارت دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں صدر ایوان میاں زاہد اسلم نے کہا کہ منفی تجارتی لسٹ کی کمی اور نئی ویزا پالیسی کے اطلاق سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کا حالیہ باہمی تجارتی حجم 2 بلین ڈالر ہے جسے 10 بلین ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اگر بھارت کی جانب سے تجارتی رکاوٹوں کو مزید کم کیا جاتا ہے تو اس کا فائدہ بالآخر بھارت کو ہی ہوگا کیونکہ بھارت اپنی بہت بڑی مارکیٹ کیلئے پاکستان سے سستی اشیاءدرآمد کر سکے گا۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیراہتمام چندی گڑھ میں سنگل سٹی نمائش لگانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا جس پر بھارتی ہائی کمشنر نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر حاجی محمد عابد، عمران علی، رانا سکندر اعظم، حق نواز ملک، رضوان اشرف، سہیل بن رشید ، اشرف گاندھی، مجاہدالحسینی، سلیم عمر، نوید گلزار ، شہزاد صدیقی اور چودھری محمد اصغر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔