بیروت دھماکوں کی تحقیقات کرنے والے لبنانی حکام نے کسٹمز اتھارٹی کے سربراہ بدری داہر کو گرفتار کر لیا
بیروت دھماکو ں کی تحقیقات کرنے والے لبنانی حکام نے ملک کی کسٹمز اتھارٹی کے سربراہ بدری داہر کو باقاعدہ طور پرگرفتار کر لیا۔ وہ 4 اگست کو ہونے والے دھماکے کے بعد سے ہی زیر حراست تھے۔ امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جج فادی سوان نے گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے سے قبل ان سے ساڑھے چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ جج فادی سوان بیروت بندرگاہ کے سینئر ترین عہدیدار حسن قوریطم سے بھی پوچھ گچھ کریں گے۔ تحقیقات کے دوران سامنے آنے والی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیروت میں سرکاری حکام بندرگاہ کے ایک ویئر ہاﺅس میں 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ کے موجود ہونے اور اس سے شہر اور شہر کی آبادی کو لاحق خطرات سے آگاہ تھے۔ لبنانی صدر مائیکل عون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دھماکے کی تحقیقات کا عمل بہت پیچیدہ ہے اور اس کے جلد مکمل ہونے کا امکان نہیں۔ا نہوں نے بتایا کہ دھماکے کی تحقیقات میں امریکی ادارہ ایف بی آئی کے نو اہلکار اور فرانسیسی ماہرین بھی لبنانی حکام کی مدد کر رہے ہیں۔ اس دھماکے کے نتیجہ میں 180 افراد ہلاک اور 6ہزار زخمی ہو گئے تھے جبکہ 30 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔دھماکے سے مالی نقصان کا تخمینہ 20ارب ڈالر لگایا گیا ہے جبکہ 70 ہزار افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔ دھماکے سے بیروت میں 40 ہزار عمارتوں کو نقصان پہنچا جبکہ 2 ہزار ڈاکٹر یا تو خود زخمی ہو گئے یا ان کے کلینک تباہ ہو گئے ہیں۔ دھماکے کے بعد شہریوں کی طرف سے کئے گئے احتجاج کے نتیجہ میں لبنانی حکومت مستعفی ہو چکی ہے تاہم اس کے ارکان اس وقت نگران حکومت چلا رہے ہیں۔