پنجاب وزرا ارکان اسمبلی، افسروں کے سرکاری خرچ پر بیرونی دوروں پر پابندی صوابدیدی فنڈ بھی بند
لاہور( معین اظہر سے )حکومت پنجاب نے وزیروں، اراکان اسمبلی اور اعلی افسروں کے سرکاری خرچ پر بیرون ملک دورں پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ وزیروں کے صوابیدی فنڈز موجودہ مالی سال کے دوران بھی بند کر دئیے گئے ہیں۔ جبکہ سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کروانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ نئی گاڑیوں اور سرکاری دفاتر کے لئے ائیر کنڈیشنر خریدنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے نئے مالی سال کے لئے بچت پالیسی جاری کر دی ہے جس کے بعد سرکاری اخراجات کے بے جا استعمال اور اس کے ضیاع کو روکنے کے لئے احکامات جاری کئے گئے ہیں اس بارے میں محکمہ خزانہ پنجاب کی طرف سے تمام صوبائی محکموں کے سربراہوں کو جو لیٹر جاری کیا گیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ تمام محکمے اپنی بجٹ حدود میں رہیں گے اور سپلیمنٹری گرانٹس جاری نہیں کی جائیں گی اور اعلی حکام کو غیر ضروری طور پر سپلیمنٹری گرانٹ کے لئے کیس نہیں بجھوائیں گے ۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ وزیروں، ارکان اسمبلی اور اعلی افسروں کے غیر ملکی دوروں پر پابندی رہے گی وہ سرکاری فنڈز پر دورے نہیں کر سکیں گے ۔ بہت ضروری دورے کی صورت میں وزیر اعلی پنجاب سے منظوری لی جائے گی۔ تاہم تمام وزیر سرکاری دوروں پر اندورن ملک اکانومی کلاس میں سفر کر سکیں گے۔ جبکہ غیر ملکی دوروں کے دوران وہ بزنس کلاس کی بجائے ان کو دی گئی سہولت سے کم کلاس میں سفر کریں گے۔ بیرون ملک سرکاری خرچ پر علاج پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے تاہم کسی ایمرجنسی کی صورت میں وزیر اعلی پنجاب کے پاس اختیار ہو گا کہ وہ کسی کے بیرون ملک علاج کی منظوری دے سکتے ہیں۔ نئی گاڑیوں کی خریداری پر مکمل طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے یہ پابندی ترقیاتی بجٹ پر بھی عائد ہوگی جس سے نئی گاڑیاں نہیں خریدی جاسکیںگی۔ تاہم ایمبولینسز ، سکول و کالجز کے لئے بسیں، ٹریکٹر ، فلڈ ریلیف کیلئے مشینری اور گاڑیاں خریدنے پر پابندی نہیں، اسی طرح آگ سے بچائو کے لئے نئی ٹیکنالوجی خریدنے پر بھی پابندی نہیں ہوگی۔پوسٹوں کو اپ گریڈ کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔بڑے ہوٹلوں میں سرکاری خرچ پر ورکشاپ ، سیمینارکرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔