ٹرمپ یاد رکھو گرین لینڈ خودمختار جزیرہ ہے‘ بکائو مال نہیں: وزارت خارجہ
کوپن ہیگن(آئی این پی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خود مختار ریاست گرین لینڈ کو خریدے جانے کی خواہش کو گرین لینڈ کے حکمرانوں نے اپریل فول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی زمین برائے فروخت نہیں۔گرین لینڈ یورپی ملک ڈنمارک کے زیر انتظام ایک خود مختار ریاست اور دنیا کا سب سے بڑا جزیرہ ہے، جس کا 80 فیصد رقبہ برف پر مشتمل ہے۔محض 60 ہزار افراد سے بھی کم آبادی والے اس جزیرے میں قدرتی معدنیات، سی فوڈ صنعت، بہت بڑی مقدار میں برف اور انتہائی صاف پانی کی موجودگی کی وجہ سے امریکی صدر اس جزیرے کو خریدنے کے خواہاں ہیں۔امریکی اخبار نے گزشتہ روز اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مشیروں اور حکومت کے اعلی عہدیداروں کو کہا ہے کہ اگر گرین لینڈ میں سرمایہ کاری کرنے کے بجائے اسے مکمل طور پر خرید کیا جائے تو کیسا رہے گا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حکومتی مشیروں اور اداروں کے سربراہوں کو بتایا گیا ہے کہ انہیں پتہ چلا ہے کہ ڈنمارک گزشتہ کچھ ماہ سے گرین لینڈ کو فروخت کرکے اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ساتھ ہی امریکی صدر نے مشیروں اور عہدیداروں کو کہا کہ وہ گرین لینڈ کو خریدنے کے حوالے پر قانونی معاملات کو دیکھیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گرینڈ لینڈ کو خریدنے کی خواہش کے بعد جہاں وہاں کے مقامی افراد پریشان دکھائی دیے، وہیں ڈنمارک اور گرین لینڈ کے سیاستدان بھی امریکی صدر کی خواہش پر حیران دکھائی دیے۔گرین لینڈ کے مقامی افراد سمیت وہاں کے حکومتی عہدیداروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی گرین لینڈ کو خریدنے کی خواہش کو وقت سے پہلے کا اپریل فول قرار دیا اور کہا کہ ان کی زمین برائے فروخت نہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گرین لینڈ کی وزارت خارجہ اپنے سوشل میڈیا بیان میں واضح کیا کہ ان کی زمین برائے فروخت نہیں۔وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ گرین لینڈ میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کو خوش آمدید کہیں گے، لیکن جزیرے کو خریدنے کی بات حقیقت سے بالا تر ہے۔