اعلیٰ تعلیم کیلئے جرمنی غیر ملکی طلبہ کا پسندیدہ ترین ’نان انگلش‘ ملک بن گیا
برلن (اے پی پی) قومی زبان کے طور پر انگریزی نہ بولنے والے ممالک کی فہرست میں بین الاقوامی طالب علموں کی پسندیدہ ترین منزل کی حیثیت سے فرانس کو پیچھے چھوڑ کر جرمنی اب پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔ زیادہ سے زیادہ طلبہ اب جرمنی کا رخ کر رہے ہیں۔انگریزی زبان میں تعلیم کے باعث دنیا بھر میں غیر ملکی طالب علموں کی اکثریت اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے عام طور پر امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا جیسے ممالک کا رخ کرتی ہے۔ انگریزی زبان نہ بولنے والے ممالک میں فرانس غیر ملکی طالب علموں کی سب سے من پسند منزل تھا لیکن اب فرانس کی جگہ جرمنی سرفہرست آ گیا ہے۔2016 ء میں 2لاکھ52ہزار سے زائد غیر ملکی طالب علموں نے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے جرمنی کا رخ کیا۔ فرانسیسی جامعات میں اس عرصے کے دوران قریب2 لاکھ46 ہزار غیر ملکی طالب علم زیر تعلیم تھے۔جرمنی کی زیادہ تر پبلک یونیورسٹیوں میں ٹیوشن فیس نہیں لی جاتی۔ ایک سروے میں شامل83 فیصد طالب علموں کا کہنا تھا کہ ان کے فیصلے کی وجہ جرمنی میں پروفیشنل امکانات کا زیادہ ہونا ہے جب کہ74 فیصد طالب علموں کے مطابق انہوں نے بین الاقوامی طور پر مسلمہ ڈگری کے حصول کے لیے کسی نہ کسی جرمن یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔