طلاق کا تنازعہ: لاڑکانہ میں فائرنگ‘ ایک ہی خاندان کے 4 افراد ہلاک‘ پانچواں زخمی
لاڑکانہ‘کراچی (بیورو رپورٹ+وقائع نگار) زبردستی طلاق دلوا کر رشتہ ختم کیوں کروایا، سابق داماد نے والد اور ساتھیوں کی مدد سے مبینہ طور پر سسرال میں حملہ کر کے اندھا دھند فائرنگ کرکے سوئے ہوئے سسر، ساس، دو سالوں کو موقع پر قتل کر دیا جبکہ فائرنگ سے ایک نوجوان زخمی ہوگیا، ملزمان فائرنگ کرنے کے بعد با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، لاشوں اور زخمی کو پولیس نے چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات پہنچایا، واقعے کا مقدمہ دہشتگردی ایکٹ کے تحت 7 ملزمان کے خلاف درج، کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔ تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ شہر کے ولید تھانہ کی حدود گنجان آباد علاقہ یار محمد کالونی میں مسلح افراد کی گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں سوئے ہوئے ایک ہی خاندان کے چار افراد قتل ہوگئے جبکہ ایک شدید زخمی ہو گیا، مرنے والوں میں ولی محمد جتوئی اس کی اہلیہ مسمات حاجراں، بیٹا ندیم اور علی مراد شامل ہیں جبکہ ایک نوجوان گلزار جتوئی زخمی ہوگیا، ملزمان فائرنگ کرنے کے بعد باآسانی فرار ہوگئے، فائرنگ سے علاقہ میں خوف ہراس پھیل گیا، اطلاع پر متعلقہ تھانہ کی پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاشوں کو تحویل میں لیا اور زخمی سمیت اسپتال پہنچایا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں کے حوالے کی گئیں۔ اس موقع پر واقعے کا سبب بننے والی خاتون شبیران نے بتایا کہ 5 سال قبل میری شادی نصیر گاڈی سے ہوئی جس سے مجھے ایک بیٹی کی اولاد ہے شادی کے بعد سسرال والوں نے گھر میں پابند کرکے والدین کے ساتھ ملنے بھی نہیں دیتے تھے جس کے بعد میں اپنی والدین کے گھر پہنچی جہاں معززین کے فیصلے کے بعد میں نے اپنے والدین کے ساتھ رہنے اور شوہر سے طلاق لینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ میرے سابق شادی شدہ شوہر نصیر گاڈہی نے اپنے پہلی بیوی کے بیٹوں کے ہمراہ گھر میں گھس کر میرے والد، والدہ اور دو بھائیوں کو گولیوں سے چھلنی کرکے قتل کیا جبکہ گولی لگنے سے میرا ایک بھائی گلزار بھی زخمی ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سابق شوہر اور دیگر ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔ دوسری جانب مقتول ولی محمد کے بھائی امیر علی کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 2019/96، 7 ملزمان نصیر گاڈہی، ان کے بیٹوں بھورو، گل، احمد علی، چکو اور دو نامعلوم ملزمان کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تاہم پولیس کی جانب سے کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔ اے ایس پی لاڑکانہ محمد کلیم کے مطابق ملزمان فرار ہوئے ہیں تاہم چھاپہ مار کارروائی جاری ہے، جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے لاڑکانہ میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی لاڑکانہ رینج سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ترجمان وزیراعلی سندھ کے مطابق مراد علی شاہ نے واقعہ کی وجوہات اور اب تک کی جانے والی کارروائی کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔وزیراعلی سندھ کا کا کہنا ہے کہ متاثرہ فیملی کی ہر طرح سے مدد کی جائے اور ضلعی انتظامیہ قبائلی جھگڑوں کو مزید بڑھنے سے روکے۔