کنٹرول لائن: بھارتی فائرنگ‘ جوابی کارروائی‘ انڈین فوجی ہلاک: 2 شہدا سپرد خاک
سماہنی ، خانیوال (نامہ نگار، نمائندہ خصوصی) لائن آف کنٹرول سماہنی سیکٹر پر بھارتی فوج کی مارٹر بمباری،آبادی جانی و مالی نقصان سے محفوظ رہی‘ پاک فوج نے دندان شکن جوابی بمباری کی‘ بھارت کے زیرِ قبضہ پہاڑوں پر ہر طرف آگ اور دھواں پھیل گیا، زور دار دھماکوں کی آوازیں دور دور تک سنائی دیتی رہیں ، ہفتہ کی صبح بھارتی فوج نے ریچھ پہاڑی، کھوڑی، نہالہ اور گاہی امگاہ کے پہاڑوں پر شدید مارٹر بمباری کی، عوام گھروں میں محصور ہوگئے۔ سب ڈویژن سماہنی کے بیشتر علاقوں سے مکینوں نے بھارتی مورچوں کی تباہی کا براہ راست نظارہ کیا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر میں لائن آف کنٹرول پرنوشہرہ راجوری سیکٹر میں بھاری فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ بھارتی فوج کے ایک سینئر اہلکار نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ فائرنگ بدستور جاری ہے اور یہ کافی زیادہ ہے۔ ایک بھارتی فوجی ہلاک ہوگیا پاکستان کی طرف سے ابھی تک اس پر کوئی بیان جاری نہیںکیا گیا۔ آن لائن کے مطابق لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بدستور برقرار ہے،تتہ پانی ، درہ شیرخان ،سہڑہ سیکٹرز پر بھارتی افواج کی وقفے وقفے سے شدید گولہ باری سے 3افراد زخمی،متعدد مکانات تباہ اور مویشی ہلاک وزخمی ہوئے ،تاریں کٹ جانے سے بجلی کی ترسیل معطل ، تتہ پانی بٹل مدارپوراور تتہ پانی ہجیرہ روڈزپر ٹریفک کی آمدورفت گھنٹوں تک بندرہی ، تعلیمی ادارے بند کردئیے گئے، عوام گھروں میں محصورہوکررہ گئے، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ، تمام علاقے لرز اٹھے اور میدان جنگ کا منظر پیش کرتے رہے۔گولہ باری کے نتیجہ میں ڈھوسی درہ شیرخان کے رہائشی نوجوان محمد نعمان ، موڑہ درہ شیرخان کے رہائشی محمد یعقوب زخمی ہوگے جنہیں فوری ہسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ گولہ باری سے ظفر ملک ساکنہ تاہی نمب سمیت متعدد افراد کے مکانات تباہ ہوگئے اور محمد اسلم ، محمد فیاض ساکنان درہ شیرخان سمیت دیگر کئی افراد کے قیمتی مویشی ہلاک وزخمی ہوئے ہیں۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی کے دوران شہید ہونیوالے نائیک تنویر احمد اور سپاہی محمد رمضان کو انکے آبائی گائوں چک 138/10R جہانیاں اور چک 67/15-L وجھیانوالہ میاں چنوں ضلع خانیوال میں بھر پور فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ شہید نائیک تنویر احمد کی نماز جنازہ گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول چک 138/10R جہانیاں اور شہید سپاہی محمد رمضان کی نماز جنازہ گورنمنٹ ہائی سکول وجھیانوالہ 67/15L میاں چنوں میں ادا کی گئی جس میں پاک فوج کے افسران ، ڈپٹی کمشنر اشفاق احمد چوہدری ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اسد سرفراز خان سمیت سرکاری افسران ، تمام مکاتب فکر کے لوگوں اور اہل علاقہ نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی ۔ شہیدوں کے جسد خاکی جب انکے علاقوں میں پہنچے تو لوگوں نے پاکستان زندہ باد۔ پاک فوج زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ پاک فوج کے افسروں ، ڈپٹی کمشنر اشفاق احمد چوہدری، ڈی پی اواسد سرفراز خان نے شہیدوں کے والدین اور بہن بھائیوں کے ہمراہ شہیدوں کی قبروں پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں، جبکہ پاک فوج اور پولیس کے چاق وچوبند دستوں نے شہیدوں کو سلامی پیش کی اور پاکستان کی بقاء و سلامتی اور شہیدوں کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی گئی بعد ازاں فوجی افسروں ، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے افسران نے شہیدوں کے والدین ، بچوں اور خاندان کے دیگر افراد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ شہید نائیک تنویر احمد اور شہید سپاہی محمد رمضان نے ملک و قوم کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا اور ان کا یہ عمل پوری قوم کیلئے قابل تقلید ہے۔ ڈی پی او اسد سرفراز خان کے گلے لگ کر شہید نائیک تنویر احمدکی معصوم بیٹی نے روتے ہوئے پوچھا کہ میرے بابا کہاں گئے جس پر ڈی پی او نے بیٹی کو کو گود میں اٹھایا او رفرط جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور آبدیدہ ہوگئے ۔