کچلاک کی مسجد میں بم دھماکہ
کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں نماز جمعہ کے دوران مسجد میں بم دھماکہ میں سات نمازی شہید اور 22 زخمی ہوگئے۔ سفاک دہشت گردوں نے کلی قاسم مسجد میں امام کے منبر کے نیچے بم نصب کیا تھا۔ مسجد میں یہ دھماکہ ٹائم ڈیوائس کے ذریعہ کیا گیا۔ بلوچستان ایک طویل عرصے سے بیرونی مداخلت اور دہشت گردی کا ہدف بنا ہوا ہے۔ کوئٹہ کچلاک اور دوسرے شہروں میں گزشتہ چند سالوں میں دہشت گردی کے کئی المناک واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ پاکستان کا یہ حساس صوبہ پاکستان کے بیرونی دشمنوں کی سازشوں کا شکار ہے۔ صوبے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے کوئٹہ سمیت دوسرے شہروں میں دہشت گردوں کے کئی مذموم منصوبے ناکام بنائے ہیں۔ اسکے باوجود پاکستان میں بدامنی پھیلانے والے عناصر باز نہیں آرہے۔ کچلاک کی مسجد میں دھماکہ کرنے والے مسلمان کیسے ہو سکتے ہیں۔ مسلمانوں کی ایک مقدس عبادت گاہ میں دھماکے کرکے نماز کا فریضہ ادا کرنے والوں کو شہید کرنا کسی مسلمان کا کام نہیں۔ یقیناً یہ کسی ملک دشمن کی کارروائی ہے۔ پاکستان کو اس وقت اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ یہ چیلنج بہت پیحیدہ نوعیت کے ہیں۔ ایک طرف بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو اپنے ساتھ مدغم کرنے کا مذموم اقدام کیا ہے جو پاکستان کیلئے ایک بڑے چیلنج کا سبب ہے۔ دوسری طرف پاکستان کی داخلی سکیورٹی اور استحکام کو کمزور کرنے کی کوششیں بھی ہورہی ہیں۔ اس صورتحال کا مقابلہ داخلی اتحاد اور یکجہتی سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ موجودہ حالات میں جہاں ہمارے سکیورٹی اداروں کو چوکس رہنا ہوگا‘ وہاں عوام کو بھی ملک دشمن عناصر اور دہشت گردوں کو ناکام بنانے کیلئے یکجہت ہونا ہوگا۔