گورنمنٹ ڈسٹرکٹ ہسپتال سر گودھا میں نومولود بچوں کی ہلاکت
گورنمنٹ ڈسٹرکٹ ہسپتال سر گودھا کے چلڈرن وارڈ میں اے سی کی بندش سے گرمی و حبس پیدا ہو گیا جس کی وجہ سے24 گھنٹوں میں وارڈ میں داخل5 نومولود بچے دم توڑ گئے۔بچوں کے لواحقین نے اس واقعہ پر احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایاکہ ڈاکٹر اور عملہ کی غفلت کی وجہ سے نومولود بچے ا ﷲ کو پیارے ہوئے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں بچوں کی ہلاکت قابل تشویش امر ہے لیکن ہسپتال انتظامیہ کا موقف ہے کہ مرنے والے بچوں کی قبل ازوقت پیدائش ہوئی تھی۔ ایم ایس نے اپنی وضاحت میں کہا ہے کہ اے سی خراب نہیں تھا ۔اگر ہسپتال انتظامیہ کا موقف درست مان لیا جائے توپھر اتنی تعداد میںبچوں کی ہلاکت کیوں ہوئی ؟اس کے ذمہ دار کون ہیں ؟ کسقدر افسوسناک بات ہے کہ پنجاب حکومت صحت کی سہولتوں کی فراہمی کا راگ الاپتے نہیں تھکتی دوسری طرف مریضوں کوبنیادی سہولیات تک میسر نہیں۔ اس قسم کے واقعات لاہور‘ وہاڑی ،ڈی جی خان اور دیگر شہروں کے ہسپتالوںمیں بھی دیکھنے میں آئے۔دیکھنایہ ہے کہ اس قسم کے واقعات کے مرتکب لوگوں کو کیا سزادی گئی ؟سرگودھا ٹیچنگ ہسپتال کے ایم ایس کی اس یقین دہانی کے ساتھ کہ غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔لواحقین نے احتجاج ختم کردیا۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریا سمین راشد نے بھی سی ای او سرگودھا سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔صوبائی وزیر صحت کا یہ ایکشن صرف رپورٹوںتک ہی محدود نہیں ہونا چاہیے ۔ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی سہولتوںکی فراہمی ممکن بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے فرائض میں غفلت برتنے والوں کو سزا بھی ملنی چاہیے۔تاکہ اس قسم کے واقعات کا تدارک ممکن ہو سکے۔