دُور سے دیدہ¿ امید کو ترساتا ہوں Aug 18, 2018 4:17 AM, August 18, 2018 شیئر کریں: Share Tweet Google+ دُور سے دیدہ¿ امید کو ترساتا ہوںکسی بستی سے جو خاموش گزر جاتا ہوںسَیر کرتا ہوں جس دم لبِ جو آتا ہوںبالیاں نہر کو گرداب کی پہناتا ہوں(بانگِ درا) شیئر کریں: Share Tweet Google+