بیگم کلثوم نواز کے این اے 120 لاہور کے ضمنی انتخابات میں کاغذات نامزدگی کی منظوری کا فیصلہ الیکشن ٹربیونل میں چیلنج
بیگم کلثوم نواز شریف کے این اے 120 لاہور کے ضمنی انتخابات میں کاغذات نامزدگی کی منظوری کا فیصلہ الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کر دیا گیا۔پاکستان عوامی تحریک کے اشتیاق چوہدری نے ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے بیگم کلثوم نواز کے کاغذات کی منظوری کا فیصلہ الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کیا ہے. الیکشن ٹربیونل میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کے کاغذات کی منظوری حقائق کے منافی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہم نے الیکشن کمیشن میں اعتراضات داخل کیے تھے مگر ہمارے اعتراضات کو مسترد کر دیا گیا اور کلثوم نواز کے کاغذات کو منظور کیا گیا ہے ۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر نے بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی حقائق کے برعکس منظور کیے حالانکہ کاغذات نامزدگی کے ساتھ اقامہ سے متعلق معاہدہ کی تفصیلات بھی نہیں لگائی گئیں اور حقائق چھپائے گئے جبکہ ویلتھ سٹیٹمنٹ بھی نہیں لگائی گئی۔اس کے علاوہ آمدن کے ذرائع میں بھی واضح تضادات ہیں لیکن اس کے باوجود ریٹرننگ آفیسر نے کاغذات نامزدگی منظور کیے۔چوہدری اشتیاق کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ کلثوم نواز نے خود کو نواز شریف کے زیر کفالت ظاہر کیا جبکہ وہ مختلف کمپنیوں کی شیرہولڈ ہیں.درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن ٹربیونل ،الیکشن کمیشن کی جانب سے بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرے۔اپیل کی سماعت لاہور ہائی کورٹ جسٹس مامون رشید شیخ اور جسٹس شاہد وحید پر مشتمل ٹربیونل کرے گا۔