دہشتگردوں کی فائرنگ سے 2 اہلکارشہید، 1 زخمی، گھریلو جھگڑوں پر 3 افراد کی خودکشی
کراچی (تنویر بیگ کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) کراچی کے علاقے گلشن معمار میںدہشت گردوں کی فائرنگ سے پولیس نفری رضا کار فورس کا ایک اہلکارشہید اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔ دہشت گردی کا واقعہ دوپہر نادرن بائی پاس پر پیش آیا جس کے بعد حملہ آور دہشت گرد جو موٹر سائیکل پر سوار تھے فرارہونے میں کامیاب ہوگئے۔ معمول کے مطابق صوبائی وزیر داخلہ سندھ اور آئی جی پولیس سندھ نے اس واقعے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے دہشت گردوںکی جلد از جلد گرفتاری کے احکامات جاری کردیئے جمعرات کی دوپہر پولیس قومی رضا کار فورس کے دونوں اہلکاروں کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایاگیا جب وہ نادرن بائی پاس پولیس چوکی سے ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد گھر جارہے تھے ان پر موٹرسائیکل پر سوار دو مسلح دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس سے دونوں اہلکاروں کے سر اور گردن میں گولیاں لگیں۔ جس کے بعد دونوں کو پٹیل اسپتال پہنچایا گیا جہاں ان میں سے ایک اہلکار 45 سالہ جمشید نے دم توڑ دیا جبکہ دوسرے اہلکار 30 سالہ گلزار کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال میں داخل کر لیا گیا جہاں اس کی حالت بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دونوں اہلکاروں پر نائن ایم ایم اور 30 بور پستول سے فائرنگ کی گئی جن کی گولیوں کے خول جائے وقوعہ سے ملے ہیں ایس ایس پی ملیر رائو انوار کے مطابق واقع میں ملوث ملزمان کی سرگرمی سے تلاش شروع کردی گئی ہے۔ اب تک فائرنگ سے ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کو تعداد 20 ہوچکی ہے۔ کراچی کے علاقے فیروز آباد میں ٹیپو سلطان سگنل کے قریب فائرنگ سنے پولیس اہلکار شہید ہو گیا، پولیس کے مطابق ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوان اہلکار رحمت اللہ پیش ہو گیا۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں نوجوان لڑکی سمیت تین افراد نے خودکشی کرلی۔ لانڈھی کے علاقے نیو مظفر آباد کالونی میں رہنے والی نوجوان لڑکی20 سالہ ثناء نوید نے گھر والوں سے جھگڑے کے بعد زہریلی دوا پی کر موت کو گلے لگایا۔ گلستان جوہر کے علاقے میں عبداللہ ہائٹس میں ایک نوجوان25 سالہ عامر ولد سعید نے بھی زہر پی کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا جبکہ کورنگی نمبر ڈھائی 30 سالہ شخص نے گلے میں پھندا لگا کر خود کو ہلاک کیا۔ متوفی مالی پریشانیوں کا شکار تھا اس کے گھر والوں نے قانونی کارروائی سے گریز کیا اور لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے سے بھی انکار کر دیا۔ صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے کہا متحدہ بانی کیخلاف وفاق کو خط لکھیں گے جس میں وفاقی حکومت کو برطانوی حکومت سے رابطہ کر نے کا کہا جا ئے گا اس حوالے سے سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ برطانوی شہری کیوجہ سے یہاں امن و امان کی صورتحال خراب ہو رہی ہے جو پاکستان کا غدار ہے وہ ہمارا دشمن ہے۔وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے بتایا کہ پولیس کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دو گروپوں کی نشاندہی ہوئی ہے ایس او پی پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے ڈکیتی کی صورت میں بینک اور نجی سکیورٹی انتظامیہ کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا جائے گا۔