سپاٹ فکسنگ: ناصر جمشید نے پی سی بی کے کوڈ آف کنڈکٹ پر اعتراضات اٹھا دئیے
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ناصر جمشید کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی گئی، گذشتہ روز ناصر جمشید کے وکیل نے ایک مرتبہ پھر پی سی بی کے کوڈ آف کنڈکٹ پر اعتراضات اٹھا دیئے۔ ناصر جمشید کے وکیل نے کہا کہ ٹریبیونل کس طرح غیرجانبدار رہ سکتا ہے جب ٹریبیونل کے سربراہ کیس کے فریق پی سی بی سے تنخواہ لیتے ہیں، معلوم ہے ٹرییبونل کی طرف سے کیا فیصلہ آنا ہے۔کرکٹ بورڈ کے پاس اگر ناصر جمشید کے خلاف شواہد ہیں تو وہ میڈیا کے سامنے پیش کرے، انہوں نے کہا کہ پی سی بی کے کوڈ آف کنڈکٹ پر بھی اعتراضات دائر کیے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ ناصر جمشید کیس کی ڈسپلنری پینل اور ٹریبیونل کے سامنے سماعت ہوئی، ٹریبیونل میں پی سی بی کی جانب سے دو گواہان نے پیش ہونا تھا جن میں سے ایک پیش نہیں ہو سکے، جس کی وجہ سے کرکٹر کے وکیل نے کہا کہ دونوں گواہان پر ایک ہی سماعت میں جرح کرنا چاہتے ہیں، جس پر سماعت 22 اگست تک ملتوی کر دی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کیس کی کارروائی کو طول دینا چاہتے ہیں تاکہ اس کا فیصلہ نہ ہو سکے۔ اگر اعتراض ہے تو عدالت جا کر چیلنج کریں، یہاں کیوں پیش ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹرز بورڈ کو بہت عزیز ہیں اور ہمیشہ ان کیلئے نرم گوشہ رکھا لیکن جو غلطی کرے گا تو اس کے خلاف ضرور قانونی کارروائی ہوگی۔ ناصر جمشید کے وکیل کیس میں تاخیری حربے اپنا رہے ہیں، جس کھلاڑی کو اعتراض ہے وہ عدالت سے رجوع کریں۔