مردوں کے مقابلہ کیلئے رضیہ سلطانہ بن گئی ہوں، گلا لئی، پگڑی پہن کر اسمبلی آمد
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ایم این اے عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ تمام خواتین کو پیغام ہے کہ آپ باہمت بنیں۔ میں اگر 4 سال بعد بولی ہوں تو یہ میری ہمت ہے‘ اسی لئے اپنے قبیلے کی پگڑی پہن کر آئی ہوں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو نوجوانوں کا لیڈر بنا پھرتا ہے دراصل وہ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے حسد کرتا ہے۔ نوجوانوں کو فیصلہ سازی میں شامل نہیں کیا جاتا۔ پارٹی میں پرانے کرپٹ لوگ ہی تمام فیصلے کرتے ہیں۔ عائشہ گلالئی نے اسمبلی اجلاس میں نئے انداز سے شرکت کی۔ وہ روایتی پگڑی پہن کر قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئیں۔ انہوں نے تحریک انصاف کے مردوں للکارتے ہوئے کہا کہ رضیہ سلطانہ کی طرح مردوں کا مقابلہ کرنے آئی ہوں، وزیر قبائل پینتھر کی طرح ہوتے ہیں، میرے ساتھ کوئی مرد نہیں یہاں اکیلی آئی ہوں، خواتین کے لئے پیغام ہے کہ انھیں مضبوط ہونا پڑے گا۔ عائشہ گلالئی نے عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مردوں کے معاشرے میں مرد بن کر لڑوں گی، نوجوانوں کی جماعت کا نعرے لگانے والا خود نوجوانوں کے آگے آنے سے جلتا ہے، میں اور میرا خاندان غنڈہ مافیا کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے،اس لئے اپنی حفاظت کےلئے پگڑی پہنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رضیہ سلطانہ بھی ایک خاتون تھیں، جنہوں نے مردوں کے معاشرے میں مردوں کے ساتھ مقابلہ کیا، پاکستان کی 52فیصد خواتین کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ وہ مردوں کے اس معاشرے میں مردوں کا مقابلہ کریں۔
عائشہ گلا لئی