نواز شریف ملک تباہی کے دہانے پر لے گئے ، الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے : چوہدری شجاعت
کراچی (نمائندہء نوائے وقت) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں آئندہ عام انتخابات 2018ء میں ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے ہیں نوازشریف ملک کو تباہی کے دہانے پر لے گئے ہیں ملک کو ان مسائل سے نجات دلانے کیلئے مشترکہ جدوجہد کرنا ہو گی ملک کی سیاست میں ایم کیو ایم اور الطاف حسین کا کوئی مستقبل نہیں ہے کراچی میں ایم کیو ایم کے زوال کے بعد سیاسی خلا پیدا ہوگیا ہے مسلم لیگی گروپوں کو متحد کراچی کے لوگوں کو ایک نئی قیادت فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ملک میں نیشنل ڈائیلاگ ہونا چاہئے یہ ڈائیلاگ 2018ء سے پہلے اور بعد میں بھی ہو سکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعرات کو روزنامہ نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ مسلم لیگ پاکستان بنانے والی جماعت ہے آج ملک جن مسائل میں گھرا ہوا ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جائے ہم نے اس حوالے سے اپنی کوششوں کو آغاز کر دیا ہے غوث علی شاہ اور پیر صاحب پگارا سے مسلم لیگ کے اتحاد کے سلسلے میں بات چیت ہوئی ہے اور ان کی جانب سے مثبت جواب ملا ہے ۔بات چیت کے اس سلسلے کو مزید آگے بڑھایا جائے گا انہوں نے کہا کہ ملک کی سیاسی صورت حال انتہائی گھمبیر ہے ۔نوازشریف کے چار سالہ دور حکومت کی وجہ سے ملک بے پناہ مسائل کا شکار ہے بلکہ یوں کہہ لیں کہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے نوازشریف فوج نہیں عدالتوں کے خلاف باتیں کر رہے ہیں‘ نوازشریف عدالتوں کے خلاف جا رہے ہیں سابق وزیراعظم لوگوں کو عدالتی فیصلہ نہ ماننے کی تلقین کررہے ہیں یہ صورتحال ملک کیلئے بہتر نہیں ہے ۔ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ سازشوں کی باتیں کرنے والوں کو اب بتادیناچاہئے کہ ان کے خلاف کون سی قوتیں سازشیں کر رہی ہیں ملکی مفاد میں لیگی دھڑوں کو متحدہ کرنے نکلا ہوں‘ سینئر اور نظریاتی لیگیوں کی بھی یہ خواہش ہے کہ ہم سب متحد ہوںلیکن کچھ لیگی ہمیشہ اس اتحاد میں رکاوٹ بنتے ہیں موجودہ صورتحال میں ہمیں آگے آناہوگا۔انہوں نے کہاکہ ملک کو مشکل وقت میں ڈال دیاگیا ہے‘ موجودہ حالات میں ہمیں آگے آنا پڑا ہے اگر ہم موجودہ صورتحال میں آگے نہیں آئیں گے تو ملک مزید مشکلات میں پڑ جائے گا۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہاکہ ایم کیوایم کے رہنماؤں سے ملاقات کو کوئی امکان نہیں ہے مجھے ایم کیو ایم اور الطاف حسین کا کوئی سیاسی مستقبل نظر نہیں آرہا ہے ۔کراچی میں ایم کیو ایم کے زوال کے بعد سیاسی خلا پیدا ہوگیا ہے اس خلا کو مسلم لیگی دھڑوں کو متحد کرکے پر کیا جاسکتا ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری سے اتحاد کے حوالے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اتحاد بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں انتخابات جب ہوتے ہوئے دکھائی دیں گے تو دیکھ لیں گے۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ماڈل ٹائون سانحہ انتہائی اہم کیس ہے جس میں 14 لوگوں کو قتل کیاگیاہے ۔ماڈل ٹائون سانحہ نے قدرتی سزا نوازشریف کو دیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے ذریعے تعلیم کا شعبہ صوبوں کے حوالے کر کے تعلیم کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے آئین میں اگر ترمیم کرنی ہے تو پہلے شعبہ تعلیم کے حوالے سے ترمیم کرکے اس کو دوبارہ وفاق کے حوالے کیا جائے‘ آرٹیکل 62-63 میں ترمیم بعد کی بات ہے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو ملانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ملک میں نیشنل ڈائیلاگ ہونا چاہئے یہ ڈائیلاگ 2018ء سے پہلے اور بعد میں بھی ہو سکتا ہے۔ قبل ازیں مسلم لیگ یوتھ ونگ کی جانب سے مقامی لان میں منعقدہ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری شجاعت نے کہاکہ نوازشریف کہتے پھر رہے ہیں مجھے کیوں نکالا گیا میرا کیا قصور ہے ان کا سب سے بڑا قصور یہ ہے کہ انہوں نے اپنی چوری کو بچانے کیلئے اپنی بیٹی مریم نواز کو بھی ملوث کر دیا جو کہ میری بیٹی جیسی ہے اس کے ساتھ انہوں نے ظلم کیا ہے اب ان کے سارے قصور نیب ریفرنس میں ظاہر ہو جائیں گے انہیں چور تو 1990ء سے کہا جا رہا ہے۔ اس موقع پر مسلم لیگ ق کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ‘ مسلم لیگ ق کے سینئر نائب صدرمیر نصیر خان مینگل ‘سابق سنیٹر سیمی صدیقی‘ سندھ کے صدر اسد جونیجو‘ جنرل سیکریٹری طارق حسن‘ سید پرویز علی شاہ اور دیگرنے خطاب کیا ہے۔ اس موقع پر اسد جونیجو کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ پارٹی کے وہ لوگ جو پیپلز پارٹی اور دوسری جماعتوں میں شامل ہو چکے تھے ان کی ایک تعداد پارٹی میں واپس آ گئی ہے اس کے علاوہ سابق وفاقی وزیر سید پرویز علی شاہ‘ سابق ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی راحیلہ ٹوانہ‘ مسعود کھوڑو‘ پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں اور خان بہادر سہتو جو پی پی پی میں چلے گئے تھے انہوں نے مسلم لیگ ق میں شمولیت اختیار کرلی ہے سید پرویز علی شاہ کو مسلم لیگ ق سندھ کا چیف آرگنائزر نامزد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلم لیگی جو گھر بیٹھ گئے ہیں یا دوسری سیاسی جماعتوں میں چلے گئے ہیں انہیں ہم پارٹی میں واپس لیکر آئیں گے اور انہیں عزت دیں گے۔مسلم لیگ ق کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ملک آج مشکل دوراہے سے گزر رہا ہے‘ آئندہ دو ماہ میں نواز شریف اور مسلم لیگ ن کے حوالے سے لوگوں کے سامنے وہ وہ باتیں سامنے آئیں گی کہ لوگ اپنے کان پکڑیں گے ان کا سب کچا چٹھا مزید کھل کر سامنے آجائے گا شریف برادران کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے اور بہت جلد لوگ مسلم لیگ ن کو بھول جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ لوگ بجلی ‘ پانی ‘ بیروزگاری اور دیگر مسائل کے حوالے سے احتجاج کرتے ہیں اور ریلی نکالتے ہیں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ چوروں نے لانگ مارچ کیا۔‘سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نیب‘ ایف آئی اے اور دیگر ادارے فیل ہو گئے ہیں جو کہ ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین میں سے 62,63 نہیں نکالنے دیں گے اس پر سیاستدانوں کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ پاکستان کی خالق جماعت ہے اس کے حوالے سے عوام جلد خوشخبری سنیں گے کہ تمام مسلم لیگی دھڑے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے مقتدر ادارے احتساب سے پیچھے ہٹے تواس ملک کو ڈاکوئوں اور لٹیروں سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔مسلم لیگ ق سندھ کے صدر اسد جونیجو نے کہا کہ جس سیاسی جماعت کے نام کے ساتھ مسلم لیگ لگتا ہے اسے ہم اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین نے جب سے ہمیں سندھ کی ذمہ داری دی ہے پارٹی تیزی سے پھل پھول رہی ہے ہم نے ایک ٹیم ورک کی طرح کام کیا ہے ہم الیکشن 2018ء کی تیاری کر رہے ہیں سید پرویز علی شاہ نے کہا کہ آج سے مسلم لیگ ق میری پارٹی اور گھر ہوگا۔طارق حسن نے کہا کہ ہم نے چوہدری شجاعت حسین کے مشن پر سفر کا آغاز کردیا ہے۔ چوہدری شجاعت نے سابق صوبائی وزیر حمیدہ کھوڑو کے انتقال پر ان کے صاحبزادے اور نسرین جلیل سے ان کے شوہر کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حمیدہ کھوڑو سے ان کے پرانے سیاسی روابط تھے‘ مسعود کھوڑو کو بھی مسلم لیگ میں شمولیت کی دعوت دیتے ہیں۔ مسعود کھوڑو نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین مسلم لیگ کے تمام گروپوں کو متحدہ کرنا چاہتے ہیں۔ چوہدری شجاعت حسین کی کوششوں سے ملک کو بحران سے نجات مل سکتی ہے۔ نسرین جلیل سے ملاقات میں چوہدری شجاعت حسین نے ایم اے جلیل کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم اے جلیل نے اپنی زندگی میں بھرپور سیاسی کردار ادا کیا۔
چوہدری شجاعت