تعلیم کیوں ضروی ہے
مکرمی ِ۔تعلیم کی اہمیت کے بارے میں کوئی دور ائے نہیں افسوس کہ زبانی دعوے اپنی جگہ لیکن عملی طور پر ہمارے ارباب اختیار و اقتدار تعلیم کو کوئی اہمیت نہیں دیتے۔ پارلیمنٹ جو سب سے اہم اور سپریم ادارہ ہے۔ اور جو ملک کی قسمت کے فیصلے کرتاہے۔ اس کے ارکان کے لئے تعلیم یافتہ ہونا ضروری نہیں۔موجودہ حکومت تعلیم کو آہستہ آہستہ نجی شعبوں کے حوالے کر رہی ہے اور جن اداروںکے حوالے کر رہی ہے ان کی تعلیمی اداروں سے دلچسپی کا اندازہ پچھلے دنوں یونیورسٹی آف ایجوکیشن کی طرف سے ان پرائیویٹ کیئے جانے والے سکولوںکے لئے اساتذہ کی تقریری کے لئے جاری کیے جانے والے لیٹر سے لگایا جا سکتاہے کہ ایک مختصر اوراہم لیٹر کتنی بے احتیاطی سے لکھا گیا کہ انٹر ویو کا وقت اوراساتذہ کی تقریری کا دورانیہ مضحکہ خیز حد تک غلط تھے۔ صرف اس ایک لیٹرسے اس ادارے کی تعلیمی اداروںسے دلچسپی کا پتہ چلتاہے۔ پھر تقرری میں اہلیت کے بجائے چمک کر ترجیح دی گئی۔ گریجویٹ ٹیچر کی تنخواہ صرف آٹھ ہزار روپہ ہے۔جبکہ حکومت کے اپنے علان کے مطابق مزدور کی تنخواہ بھی کم سے کم چودہ پزار روپہ ہے۔یہ تعلیم کے ساتھ ایک کھلا مزاق ہے۔ اس کی وجہ صرف و صرف ہمارے حکمرانوں کی تعلیم سے عدم دلچسپی ہے
)آنریری کیپٹن ر شاہ جہان خٹک جنڈ (